مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں تہران اور واشنگٹن کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات پر ردعمل ظاہر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک ان مذاکرات میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن مذاکرات کا جاری رہنا ایک اچھی علامت ہے۔
گروسی نے کہا کہ ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ماسیمو اپارو تہران میں موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، تاہم مذاکرات کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے فریقین کی آمادگی کی علامت ہیں۔
قبل ازیں نیویارک ٹائمز نے رپورٹ دی تھی کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی صدر کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ٹرمپ انتظامیہ کا ایران کے اندر جوہری افزودگی کی سرگرمیوں کو روکنے کا موقف تنازع اور اختلاف کا بنیادی نکتہ تھا، تاہم عراقچی اس قسم کی پابندی کو بارہا مسترد کر چکے ہیں۔
انہوں سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ اگر مغربی طاقتیں ایران میں افزودگی کو صفر کرنے پر اصرار کرتی ہیں، تو تہران کے پاس جوہری معاملے پر مذاکرات کے لیے کچھ نہیں بچے گا۔