مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے رانچی کی دسویں بورڈ ٹاپر تہرین فاطمہ سے کی ملاقات، والد عبدالرحمن نظر آئے جذباتی

مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے رانچی کی دسویں بورڈ ٹاپر تہرین فاطمہ سے کی ملاقات، والد عبدالرحمن نظر آئے جذباتی

تہرین فاطمہ نے بتایا کہ سوشل میڈیا سے دوری بنا کر اور اسکول کے اساتذہ سے ملی رہنمائی و این سی ای آر ٹی کی کتابیں پڑھ کر یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ رانچی واقع اُرسلائن کانوینٹ اسکول کی طالبہ ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تہرین فاطمہ کے کنبہ سے ملاقات کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی، تصویر <a href="https://x.com/ShayarImran">@ShayarImran</a></p></div><div class="paragraphs"><p>تہرین فاطمہ کے کنبہ سے ملاقات کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی، تصویر <a href="https://x.com/ShayarImran">@ShayarImran</a></p></div>

تہرین فاطمہ کے کنبہ سے ملاقات کرتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی، تصویر@ShayarImran

user

جھارکھنڈ دسویں بورڈ کے امتحان میں رانچی کی تہرین فاطمہ نے 97.4 فیصد حاصل کر اپنے خاندان کا نام روشن کیا ہے۔ اس نے رانچی میں ٹاپ کیا ہے اور اب اس کے گھر پر مبارکباد پیش کرنے والوں کا دراز سلسلہ دکھائی پڑ رہا ہے۔ مشہور و معروف شاعر اور کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے بھی تہرین فاطمہ سے ملاقات کر مبارکباد پیش کی اور مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ عمران پرتاپ گڑھی نے تہرین کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی، اور خاص طور سے والد عبدالرحمن کو گلے لگا کر مبارکباد دی۔ اس موقع پر عبدالرحمن جذباتی بھی نظر آئے۔

اس ملاقات کی کچھ تصویریں عمران پرتاپ گڑھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کی ہیں۔ سوشل میڈیا پوسٹ میں عمران پرتاپ گڑھی نے لکھا ہے کہ ’’جھارکھنڈ بورڈ میں 97.4 فیصد نمبرات کے ساتھ رانچی ٹاپ کرنے والی تہرین فاطمہ کی کہانی کمال کی ہے۔ آج صبح اس بچی کے کنبہ سے ملا اور بچی کی حوصلہ افزائی کے لیے اسے اعزاز بخشا۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’تہرین کے والد سڑک کنارے ریہڑی پر کپڑا فروخت کرتے ہیں، لیکن جذبہ کمال کا ہے۔ ان سے ملاقات کر انھیں مبارکباد پیش کر رہا تھا کہ وہ شائستگی سے بولے ’سر مجھے کچھ کہنا ہے‘۔ میں نے کہا ’بولیے‘۔ وہ بے ساختہ بولے– یہ کس نے کہہ دیا تم سے کہ بس پنچر بناتے ہیں۔‘‘

بہر حال، تہرین فاطمہ کی تعریف رانچی ہی نہیں، پورے جھارکھنڈ میں ہو رہی ہے۔ آل جھارکھنڈ اس بچی نے پانچواں رینک حاصل کیا ہے۔ ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے تہرین نے بتایا کہ سوشل میڈیا سے دوری بنا کر اور اسکول کے اساتذہ سے ملی رہنمائی و این سی ای آر ٹی کی کتابیں پڑھ کر یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ وہ رانچی واقع اُرسلائن کانوینٹ اسکول کی طالبہ ہیں۔ تہرین کو ریاضی میں 100، سائنس میں 100، انگریزی میں 96، سوشل سائنس میں 95، آئی ٹی میں 96 اور ہندی میں 87 نمبرات حاصل ہوئے ہیں۔ تہرین کا کہنا ہے کہ ’’میرے والدین نے مجھے کبھی تعلیم کے علاوہ کسی دوسرے کام کے لیے دباؤ نہیں ڈالا۔ سبھی نے مجھے صرف پڑھائی کرنے کو ہی کہا، اور آج اپنے والدین کے چہرے پر خوشی دیکھ کر لگتا ہے کہ میری محنت بھی کامیاب ہوئی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے