ٹرمپ کی کینیڈا کو پیشکش، ’امریکہ کی 51ویں ریاست بنو، مفت گولڈن ڈوم حاصل کرو!‘

ٹرمپ کی کینیڈا کو پیشکش، ’امریکہ کی 51ویں ریاست بنو، مفت گولڈن ڈوم حاصل کرو!‘

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ’’کینیڈا جو ہمارے شاندار ’گولڈن ڈوم‘ سسٹم کا حصہ بننا چاہتا ہے، میں نے ان سے کہا کہ اگر وہ ایک الگ ملک بنے رہے تو اس کے استعمال کی لاگت 61 بلین ڈالر ہوگی‘‘

<div class="paragraphs"><p>امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ</p></div><div class="paragraphs"><p>امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ</p></div>

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ

user

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کینیڈا کو امریکہ کی 51ویں ریاست بنانے کی بات کہی ہے۔ اس بار انہوں نے کینیڈا کو ایک پیشکش دیتے ہوئے اس پر غور کرنے کے لیے کہا ہے۔ دراصل ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر کینیڈا امریکہ کی 51 ویں ریاست بنتا ہے تو اُسے ’گولڈن ڈوم‘ میزائل دفاعی نظام تک مفت پہنچ ملے گی۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل نیٹ ورک پر پوسٹ کیا، ’’کینیڈا جو ہمارے شاندار ’گولڈن ڈوم‘ سسٹم کا حصہ بننا چاہتا ہے، میں نے ان سے کہا کہ اگر وہ ایک الگ ملک بنے رہے تو اس کے استعمال کی لاگت 61 بلین ڈالر ہوگی، لیکن اگر وہ ہماری 51ویں ریاست بنیں گے تو انہیں اس تکنیک سے جڑنے کے لیے صفر ڈالر خرچ کرنے ہوں گے۔‘‘

ڈونالڈ ٹرمپ کی اس پیشکش پر کینیڈیا کی طرف سے ابھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ حالانکہ کینیڈیائی وزیر اعظم مارک کارنی نے تسلیم کیا ہے کہ ان کی حکومت گولڈن ڈوم پروگرام میں حصہ داری کے بارے میں امریکہ کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اسکرین شاٹ</p></div><div class="paragraphs"><p>اسکرین شاٹ</p></div>

مارک کارنی نے گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا، ’’کینیڈیائی لوگوں کے لیے حفاظتی اقدامات کرنا اچھا ہے‘‘۔ انہوں نے ایڈوانسڈ میزائل شیلڈ کے بارے میں صدر ٹرمپ اور دیگر سینئر امریکی افسروں کے ساتھ بات چیت کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چند دنوں قبل ہی ’گولڈن ڈوم‘ میزائل ڈیفنس سسٹم منصوبے کی اطلاع دی تھی۔ یہ 175 بلین ڈالر کا ایک ملٹی لیئرڈ سسٹم ہے جو پہلی مرتبہ امریکی اسلحوں کو خلا میں لے جائے گا۔ اوول دفتر سے بولتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ یہ سسٹم 2029 تک پوری طرح سے شروع ہو جائے گا اور میزائلوں کو روکنے کے لیے اہل ہوگا، بھلے ہی وہ خلا سے لانچ کیے گئے ہوں۔

’گولڈن ڈوم‘ میزائل ڈیفنس سسٹم کو حملے کے سبھی چار ضروری مرحلوں میں میزائل خطروں کا مقابلہ کرنے کے لیے زمین اور خلا پر مبنی صلاحیت کو انٹیگریٹ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جیسے تجربہ سے پہلے میزائل کو غیر فعال کرنا، ان کی ابتدائی فلائٹ کے مرحلے میں انہیں روکنا، درمیان میں ہی رکاوٹ پیدا کرنا اور اثرات سے قبل آخری لمحوں میں انہیں روکنا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے