غزہ میں غیراخلاقی جنگ بند کی جائے، اسرائیلی فوجی افسران کا احتجاجی خط

غزہ میں غیراخلاقی جنگ بند کی جائے، اسرائیلی فوجی افسران کا احتجاجی خط

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نتن یاہو حکومت کی غزہ پر جارحیت کے خلاف عالمی سطح پر مظاہروں کے ساتھ اسرائیل کے اندر سے بھی صدائے احتجاج بلند ہورہی ہے۔

اسرائیلی اخبار ہاآرٹز کے مطابق صہیونی فوج کے سینکڑوں حاضر سروس اور ریزرو افسران نے ایک کھلا خط لکھ کر صہونی کابینہ سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کو فوراً روکا جائے۔ ان افسران نے اس جنگ کو غیراخلاقی اور سیاسی مفادات پر مبنی قرار دیا ہے جس سے اسرائیل کی سلامتی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خط پر صہیونی فوج کے تقریبا 1200 افسران کی جانب سے دستخط کیا گیا ہے، جن کا تعلق اسرائیلی فوج کے مختلف یونٹس سے ہے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ دشمنی کا سلسلہ فوراً بند کیا جائے اور تمام یرغمالیوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جائے۔

خط میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ریزرو فوج کے سابق اور موجودہ افسران و کمانڈرز حکومت اور چیف آف جنرل اسٹاف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں جاری سیاسی جنگ کو ختم کریں اور تمام قیدیوں کو فوری طور پر واپس لائیں۔

خط میں مزید کہا گیا کہ یہ جنگ اسرائیلی عوام کی بھاری اکثریت کی خواہش کے خلاف ہے، جو نہ صرف بے گناہ شہریوں اور فوجی قیدیوں کی ہلاکت کا سبب بن رہی ہے بلکہ اس کے نتیجے میں جنگی جرائم میں بھی اضافہ ہوسکتا ہے۔

اس خط کو اسرائیلی فوجی حلقوں میں ایک غیرمعمولی قدم قرار دیا جارہا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ غزہ کی جنگ پر اسرائیلی معاشرے اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اندر گہرے اختلافات پیدا ہوچکے ہیں۔ خط پر دستخط کرنے والوں میں کئی اعلی سطح کے سابق کمانڈرز بھی شامل ہیں، جنہوں نے اس جنگ کو اسرائیل کے قومی مفاد کے خلاف قرار دیا ہے۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے