کرناٹک: بی جے پی نے 2 اراکین اسمبلی کو 6 سال کے لیے پارٹی سے کیا باہر، ڈی کے شیوکمار نے کیا تلخ تبصرہ

کرناٹک: بی جے پی نے 2 اراکین اسمبلی کو 6 سال کے لیے پارٹی سے کیا باہر، ڈی کے شیوکمار نے کیا تلخ تبصرہ

بی جے پی سے نکالے گئے ایس ٹی سوم شیکھر کرناٹک اسمبلی میں یشونت پور کی نمائندگی کرتے ہیں اور اے شیورام ہیبار یلّاپور کی نمائندگی کرتے ہیں۔

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایسبی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
user

کرناٹک میں بی جے پی کے اندر بغاوت کی لہریں عرصہ سے دیکھنے کو مل رہی تھیں۔ اب اس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ بی جے پی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے کرناٹک میں اپنے 2 اراکین اسمبلی کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ بی جے پی نے ایس ٹی سوم شیکھر اور اے شیورام ہیبار کو 6 سال کے لیے پارٹی سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایس ٹی سوم شیکھر کرناٹک اسمبلی میں یشونت پور کی نمائندگی کرتے ہیں اور اے شیورام ہیبار یلّاپور کی نمائندگی کرتے ہیں۔ بی جے پی کی کرناٹک یونٹ کے صدر بی وائی وجیندر کا دونوں اراکین اسمبلی کے خلاف ہوئی کارروائی سے متعلق کہنا ہے کہ انھیں پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے باہر نکالا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ بی جے پی اعلیٰ کمان نے طویل بات چیت کے بعد یہ فیصلہ لیا ہے۔

ایس ٹی سوم شیکھر اور اے شیورام ہیبار کے خلاف ہوئی کارروائی کے بعد کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا تلخ تبصرہ سامنے آیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی جے پی ہمیشہ سے ہی سنگین الزامات کا سامنا کر رہے اپنے لیڈران کو بچاتی رہی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ایس ٹی سوم شیکھر اور شیورام ہیبار نے ودھان سودھ میں کسی کی عصمت دری نہیں کی ہے۔ بہت ساری ایف آئی آر ہیں، بہت ساری جانچ ہوئی ہیں۔ کچھ اراکین اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر کو ایڈس کا انجکشن لگانے کی کوشش کی، دوسروں نے یدی یورپا جی کو پھنسانے کی کوشش کی، لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔‘‘

بہرحال، بی جے پی سنٹرل ڈسپلنری کمیٹی کے رکن سکریٹری اوم پاٹھک کے نام سے شیورام ہیبار کو جاری آفیشیل خط میں لکھا گیا ہے کہ پارٹی ڈسپلن کی بار بار خلاف ورزی کے سبب یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ آپ کو پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے فوراً 6 سال کے لیے باہر کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے، اور آپ موجودہ وقت میں پارٹی کے کسی بھی عہدہ سے ہٹا دیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے