مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی پہلی برسی کی مناسبت سے بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ شہید رئیسی کا درخشان اور قابلِ فخر کارنامہ تاریخ انقلاب اسلامی میں ہمیشہ یادگار رہے گا۔
صدر نے پیغام میں کہا کہ شہید ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کی حکمرانی پر منعقد ہونے والی یہ پہلی بین الاقوامی کانفرنس ایک اہم موقع ہے تاکہ ہم ان کی انتظامی خدمات سے سیکھیں، ان کی کامیابیوں اور چیلنجز کا تجزیہ کرکے ملک و ملت کی بہتر خدمت کے لیے راہ ہموار کریں۔
پیغام میں مزید کہا گیا کہ شہید رئیسی کی نمایاں خصوصیات میں میدان میں موجودگی، انتھک محنت، عوامی مسائل سے گہری وابستگی اور خدمت کا جذبہ شامل ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے بھی ان کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پوری مدتِ خدمت، چاہے وہ مختصر صدارت ہو یا اس سے قبل کے عہدے، خالصتا عوام اور اسلام کی خدمت میں بسر ہوئی۔
صدر نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ آج ملک کو درپیش چیلنجز سے نکلنے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لیے قومی اتحاد، تمام دستیاب صلاحیتوں سے استفادہ اور ماضی کی حکمرانی کے ماڈلز کا منصفانہ و علمی جائزہ ناگزیر ہے۔ موجودہ پیچیدہ سماجی و سیاسی حالات میں حکومتیں تنہا تمام مسائل کو حل نہیں کر سکتیں، اس لیے حکومت اور عوام کے درمیان باہمی تعلق، اجتماعی عزم اور ہم آہنگی کو فروغ دینا ضروری ہے، تاکہ نہ صرف سماجی یکجہتی مضبوط ہو بلکہ اقتصادی ترقی کے لیے بھی زمینہ ہموار ہو۔
آخر میں صدر نے امید ظاہر کی کہ اس کانفرنس میں ایک علمی، تجزیاتی اور حقیقت پسندانہ رویے کے ساتھ شہید رئیسی کے انتظامی تجربات اور خدمات کو مستند انداز میں پیش کیا جائے گا اور ایسی عملی تجاویز دی جائیں گی جو حکومتی کارکردگی میں بہتری اور ایرانی عوام کی زندگی کے معیار کو بلند کرنے میں مؤثر ثابت ہوں۔