کورونا: ہندوستان میں فعال کیسز کی تعداد 350 پہنچی، غازی آباد میں 4 نئے کیسز ریکارڈ، دہلی میں اسپتالوں کے لیے ایڈوائزری جاری

دہلی-این سی آر میں کورونا کیسز بڑھتا دیکھ کر محکمہ صحت اپنی تیاریوں میں مصروف ہو گیا ہے۔ حالات پر قریب سے نظر رکھی جا رہی ہے اور دہلی کے 23 فعال معاملوں کا پتہ لگانے کی کوشش شروع ہو گئی ہے۔


تصویر آئی اے این ایس
ہندوستان میں کورونا کے بڑھتے کیسز نے محکمہ صحت میں فکر کی لہر پیدا کر دی ہے۔ خصوصاً جنوبی ہند میں کورونا وائرس کے کیسز لگاتار بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ اس درمیان راجدھانی دہلی سے ملحق غازی آباد میں بھی کورونا انفیکشن نے از سر نو دستک دے دی ہے۔ ہندوستان میں کم رفتار کے ساتھ کیسز بڑھ رہے ہیں، لیکن محکمہ صحت کسی طرح کی لاپروائی نہیں کرنا چاہتا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستان میں فعال کورونا کیسز کی تعداد 350 تک پہنچ گئی ہے۔ دہلی کی بات کریں، تو یہاں 23 فعال معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ غازی آباد میں بھی 4 نئے فعال کیسز سامنے آئے ہیں۔ دہلی-این سی آر میں کورونا کے کیسز بڑھتا دیکھ کر محکمہ صحت اپنی تیاریوں میں مصروف ہو گیا ہے۔ حالات پر قریبی سے نظر رکھی جا رہی ہے اور دہلی کے سبھی 23 فعال معاملوں کا پتہ لگانے کی کوششیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔ سبھی اسپتالوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور طبی سہولیات درست کرنے کی ہدایت بھی دے دی گئی ہے۔ دہلی کے وزیر صحت ڈاکٹر پنکج سنگھ نے بتایا کہ جو معاملے بڑھے ہیں، ان میں ابتدائی رپورٹ میں عام انفلوئنزا کی جانکاری ملی ہے۔
ڈاکٹر پنکج سنگھ نے کورونا معاملے میں بریفنگ کے دوران کہا کہ فی الحال کورونا کے بڑھتے ہوئے معاملے فکر کا باعث نہیں ہیں۔ لوگوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ اس کے لیے 8 سینئر افسران کی ٹیم بنائی گئی ہے جو پورے معاملے پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ دہلی کے سبھی سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ ان اسپتالوں کو ضروری ہدایات دی گئی ہیں، جن میں بستروں کی فراہمی اور ضروری آکسیجن کا اسٹاک رکھنا شامل ہے۔
دہلی میں سبھی سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں کے لیے ضروری ایڈوائزری بھی جاری کر دی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اسپتال اپنے یہاں بستروں کی دستیابی پر توجہ رکھیں۔ اس کے علاوہ آکسیجن، میڈیسن اور ویکسین کے اسٹاک رکھنے کو بھی کہا گیا ہے۔ ایڈوائزری میں اسپتالوں سے کہا گیا ہے کہ اگر کسی مریض کو کورونا ہوتا ہے تو ان کے سیمپل جینوم سیکوئنسنگ کے لیے ایل این جے پی اسپتال ضرور بھیجے جائیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔