مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، فلسطین کی اسلامی جہاد موومنٹ نے امریکی رکن کانگریس کی فلسطینیوں کے خلاف ہرزہ سرائی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی جہاد کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم ان بیانات کو انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب کی کھلی دعوت اور فاشزم کی خوفناک یاد دہانی سمجھتے ہیں، جس کی تاریخ نے مذمت کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیاہے کہ غزہ کے بیس لاکھ سے زیادہ باشندوں کو دوسری جنگ عظیم کے نازیوں یا جاپانیوں سے تشبیہ دینا نسل کشی پر براہ راست اکسانے کی بھونڈی کوشش ہے۔
فلسطینی تحریک نے اعلان کیا کہ یہ زہریلے تبصرے کبھی بھی فلسطینی قوم کے جذبہ آزادی اور مزاحمت پر ایمان کو کمزور نہیں کرسکتے۔
یہ ردعمل امریکی ریپبلکن نمائندے رینڈی فین کے فاکس نیوز کو ایک انٹرویو کے دوران غزہ کی پٹی پر جوہری حملے کا مطالبہ کرنے اور فلسطینی کاز کو "مطلق برائی” قرار دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔
فائن نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں وہی کچھ ہو جیسا کہ امریکہ نے دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپان میں بغیر کسی بات چیت کے کیا تھا!
انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم میں ہم نے نازیوں یا جاپانیوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کیے، ہم نے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کے لیے ایٹم بم کا دو بار استعمال کیا اور یہاں ایسا ہی ہونا چاہیے۔!
فائن ایک نژاد پرست انتہاپسند یہودی خاندان سے ہے جو صیہونیت کی حمایت کرتا ہے۔