ٹرمپ نے پھر ہندوستان میں تیار آئی فون امریکہ میں نہ بیچنے کی کہی بات، کانگریس مودی حکومت کی خاموشی پر حیران

کانگریس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا بیان سیدھے طور سے ہندوستانی سرمایہ کاری پر حملہ ہے۔ ساتھ ہی کانگریس نے سوال کیا ہے کہ کیا نریندر مودی اس بیان کی مذمت کریں گے؟


نریندر مودی / ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کچھ دنوں قبل ’ایپل‘ کمپنی کے سی ای او ٹم کوک سے کہا تھا کہ وہ امریکہ میں فروخت کرنے کے لیے آئی فون ہندوستان میں نہ بنائیں۔ ان کا یہ بیان سرخیوں میں رہا تھا۔ اب پھر سے انھوں نے ٹم کوک کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ ہندوستان میں مینوفیکچر آئی فون امریکہ میں فروخت کریں گے، تو پھر 25 فیصد ٹیرف لگایا جائے گا۔ یہ تنبیہ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کی گئی پوسٹ میں کی ہے۔
امریکی صدر کی پوسٹ کا اسکرین شاٹ ’ایکس‘ پر شیئر کرتے ہوئے کانگریس نے اس معاملے میں مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایپل کے سی ای او ٹم کوک سے کہا ہے کہ ہندوستان میں بنے ہوئے آئی فون امریکہ میں نہ بیچے جائیں۔ امریکہ میں وہی آئی فون فروخت ہوگا، جو امریکہ میں بنے گا۔ اگر ہندوستان میں بنے ہوئے آئی فون امریکہ میں بیچے گئے تو 25 فیصد کا ٹیرف لگے گا۔‘‘ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’اس سے قبل قطر میں بھی ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا– مجھے ہندوستان میں آئی فون بننے سے دقت ہے۔‘‘
امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کو کانگریس نے ہندوستان کی سرمایہ کاری پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ ’’یہ سیدھے طور پر ہندوستانی سرمایہ کاری پر حملہ ہے۔ کیا نریندر مودی اس بیان کی مذمت کریں گے؟ ٹرمپ لگاتار ایسے بیان دے رہے ہیں جس کا جواب مودی حکومت کو دینا چاہیے، لیکن مودی حکومت خاموش ہے۔‘‘ کانگریس نے مودی حکومت کی خاموشی پر حیرانی بھی ظاہر کی ہے، اور سوال کیا ہے کہ ’’آخر اس خاموشی کی کیا وجہ ہے؟‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔