واشنگٹن فائرنگ واقعے کی تفصیلات؛ ایف بی آئی فیلڈ آفس کے قریب کیا واقعہ پیش آیا؟

واشنگٹن فائرنگ واقعے کی تفصیلات؛ ایف بی آئی فیلڈ آفس کے قریب کیا واقعہ پیش آیا؟

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں یہودی عجائب گھر کے باہر اسرائیلی سفارت خانے کے عملے پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

رائٹرز کے مطابق ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی پولیس چیف پامیلا اسمتھ نے بتایا کہ مشتبہ شخص جس کی شناخت شکاگو شناخت شکاگو کے 30 سالہ الیاس روڈریگز کے نام سے ہوئی ہے جو گرفتاری کے دوران فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگا رہا تھا، اس کا کہنا تھا کہ ’’میں نے یہ غزہ کے لیے کیا۔

ان کے مطابق پولیس کی حراست میں موجود مشتبہ شخص نے "آزاد فلسطین” کا نعرہ بھی لگایا۔

قریب سے فائرنگ کی گئی

اس واقعے میں، ایک مرد اور ایک عورت، جن کی شناخت ابھی تک طے نہیں ہوسکی ہے، کو اس وقت قریب سے گولی مار دی گئی جب وہ میوزیم سے نکل رہے تھے۔

ایف بی آئی کے فیلڈ آفس کے قریب

یہ واقعہ ایک ایسے علاقے میں پیش آیا جہاں بہت سی سرکاری عمارتیں واقع ہیں جن میں فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کا واشنگٹن فیلڈ آفس بھی شامل ہے۔

اسرائیلی سفارتخانے کے ترجمان تل نعیم کوہن نے ایک بیان میں کہا کہ فائرنگ میں ہلاک ہونے والے افراد نے میوزیم میں ایک تقریب میں شرکت کی تھی۔ پولیس نے جائے وقوعہ کے قریب کئی سڑکوں کو بلاک کرکے اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی کیمپس کو قرنطینہ کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کردی ہیں۔

سی بی ایس نے اطلاع دی ہے کہ مشتبہ شخص نے جینز اور نیلی جیکٹ پہن رکھی تھی اور اسے حملے سے قبل میوزیم میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ فائرنگ کے مقام پر اسرائیلی سفیر موجود نہیں تھے۔ تل ابیب میں امریکی سفیر مائیک ہکابی نے اس حملے کو "دہشت گردی کی ہولناک کارروائی” قرار دیا!

واشنگٹن میں تل ابیب کی سفارتی عمارتوں کی سکیورٹی سخت کر دی گئی۔

حکام دیگر ممکنہ مشتبہ افراد کی تلاش کر رہے ہیں اور انہوں نے واشنگٹن بھر میں سفارتی عمارتوں اور یہودی مراکز کی سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ امریکی اٹارنی جنرل پام بنڈی اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے اٹارنی جنرل جینین پیرو فائرنگ کے مقام پر موجود تھے۔

امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے ایک پوسٹ میں لکھا: "ہم اس شریر ایجنٹ کو  انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے!

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کاش پٹیل نے بھی کہا کہ انہیں اور ان کی ٹیم کو فائرنگ کی اطلاع ملی ہے۔

غزہ کے لوگوں کے لیے

امریکی میڈیا نے اس لمحے کی تصاویر جاری کیں جو شکاگو کے 30 سالہ مشتبہ شخص الیاس روڈریگز کو واشنگٹن ڈی سی میں یہودی میوزیم کے سامنے فائرنگ کے واقعے میں گرفتار کیا گیا تھا اے بی سی نیوز نے تفتیش کاروں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ الیاس روڈریگز نے تفتیش کے دوران بار بار فلسطین کے دفاع میں بیانات دئیے اور اس بات پر زور دیا کہ اس نے یہ کام غزہ کے لوگوں کے لیے کیا۔

اقوام متحدہ میں تل ابیب کے سفیر ڈینی ڈینن نے فائرنگ کو "دہشت گردی کی ایک شیطانی سامی مخالف کارروائی” قرار دیا!

مقامی میڈیا نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں سفارت خانے سے وابستہ ایک مرد اور ایک خاتون ہلاک ہو گئے اور اسرائیلی سفارت خانے کے دیگر عملے سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔

ٹرمپ: یہ خوفناک ہے

امریکی صدر ٹرمپ نے واشنگٹن میں اسرائیلی سفارت خانے کے عملے پر حملے کو ’خوفناک‘ قرار دیا۔

ٹرمپ نے "ٹروتھ سوشل” پر ایک پیغام میں لکھا: "ڈی سی میں یہ ہولناک ہلاکتیں، جو واضح طور پر یہود دشمنی پر مبنی ہیں، اب بند ہونی چاہئیں!

انہوں نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر اور انتہا پسندی کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت۔ اس طرح کے واقعات کا ہونا افسوسناک ہے۔ خدا آپ سب کو خوش رکھے!

ہرزوگ: میں تباہ ہو گیا

اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​کہا کہ میں نے امریکی دارالحکومت میں جو کچھ دیکھا اس نے مجھے تباہ کر دیا۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ اس واقعے کے بعد امریکی حکام سے رابطے میں ہیں اور خبردار کیا کہ اسرائیلی سفارت کاروں کو خاص طور پر موجودہ حالات میں پہلے سے زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے