واشنگٹن میں ’جیوش میوزیم‘ کے باہر گولی باری، اسرائیلی سفارت خانہ کے 2 ملازمین کا قتل

ہوم لینڈ سیکورٹی محکمہ کی وزیر کرسٹی نویم نے بتایا کہ واشنگٹن ڈی سی میں ’جیوش میوزیم‘ کے پاس اسرائیلی سفارت خانہ کے 2 ملازمین کی موت ہو گئی ہے۔ ہم اس معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔


امریکی پولیس (فائل)، تصویر آئی اے این ایس
امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن واقع ’جیوش میوزیم‘ کے پاس گولی باری سے افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ اس گولی باری میں اسرائیلی سفارت خانہ کے 2 ملازمین کی موت بھی واقع ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گولی باری جس ’جیوش میوزیم‘ کے باہر ہوئی، وہاں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔ یہ تقریب امریکی جیوش کمیٹی کی جانب سے منعقد کی گئی تھی۔ ایف بی آئی کی جوائنٹ ٹیررزم ٹاسک فورس نے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے، لیکن فی الحال کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔
ہوم لینڈ سیکورٹی محکمہ کی وزیر کرسٹی نویم نے اس واقعہ سے متعلق ابتدائی جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ واشنگٹن ڈی سی میں ’جیوش میوزیم‘ کے پاس اسرائیلی سفارت خانہ کے 2 ملازمین کی موت ہو گئی ہے۔ ہم سرگرمی کے ساتھ اس واقعہ کی جانچ کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں مزید جانکاری ملنے پر مطلع کریں گے۔ کرسٹی نویم نے متاثرین کے کنبوں کے حق میں لوگوں سے دعا کی اپیل کی ہے، اور ساتھ ہی کہا ہے کہ ہم قاتلوں کو کٹہرے میں لا کر کھڑا کریں گے۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل کا بھی اس واقعہ کے تعلق سے بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے اور میری ٹیم کو واشنگٹن میں ’جیوش میوزیم‘ کے باہر گولی باری کی جانکاری دی گئی ہے۔ ہم ایم پی ڈی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ متاثرین اور ان کے کنبوں کے لیے دعا کریں۔ ہم آپ کو جلد ہی اس بارے میں مزید جانکاری مہیا کریں گے۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے اس واقعہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے یہودیوں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی بتایا ہے۔