امریکہ بنائے گا ’گولڈن ڈوم‘، خلا پر مبنی 175 بلین ڈالر کی لاگت والے دفاعی منصوبے کا ٹرمپ نے کیا اعلان

امریکہ بنائے گا ’گولڈن ڈوم‘، خلا پر مبنی 175 بلین ڈالر کی لاگت والے دفاعی منصوبے کا ٹرمپ نے کیا اعلان

اس سسٹم کا مقصد سیٹلائٹ کے ذریعہ حملہ آور میزائلوں کا فوراً پتہ لگانا، ٹریک کرنا اور اسے درمیان میں تباہ کرنا ہے۔ یہ ’آئرن ڈوم‘ سے متاثر ہے لیکن اس کا دائرہ کہیں زیادہ بڑا ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گولڈن ڈوم / ویڈیو گریب ’ایکس‘</p></div><div class="paragraphs"><p>گولڈن ڈوم / ویڈیو گریب ’ایکس‘</p></div>

گولڈن ڈوم / ویڈیو گریب ’ایکس‘

user

امریکہ غیر ملکی میزائلوں کے حملوں سے بچاؤ کے لیے ایک بڑا قدم اٹھانے جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو ایک نئے اور انتہائی مضبوط میزائل سیکوریٹی سسٹم ’گولڈن ڈوم‘ بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سسٹم کا مقصد سیٹلائٹ کے ذریعہ دشمن ملکوں کی میزائلوں کا فوراً پتہ لگانا، ٹریک کرنا اور انہیں درمیان میں ہی تباہ کرنا ہے۔ ٹرمپ نے ’گولڈن ڈوم‘ منصوبہ کے لیے شروعاتی 25 بلین ڈالر کا بجٹ رکھا ہے۔ حالانکہ پورے سسٹم کو بنانے میں تقریباً 175 بلین ڈالر کی لاگت آنے والی ہے۔ اس کا پورا تعمیری کام امریکہ میں کیا جائے گا۔

ٹرمپ نے اپنے اس بڑے منصوبے پر کہا- ’’ہم میزائل ڈیفنس شیلڈ کے بارے میں تاریخی اعلان کر رہے ہیں۔ یہ کچھ ایسا ہے جو ہم چاہتے ہیں۔ رونالڈ ریگن (40ویں امریکی صدر) اسے کئی سال پہلے ہی بنانا چاہتے تھے، لیکن ان کے پاس تکنیک نہیں تھی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ میری مدت کار کے آخر تک یہ تیار ہو جائے گا۔

ٹرمپ انتظامیہ نے گولڈن ڈیم پروجیکٹ کی ذمہ داری جنرل مائیکل گوئٹلین کو سونپی ہے۔ یہ اسرائیل کے ’آئرن ڈوم‘ سسٹم سے متاثر ہے لیکن اس کا دائرہ کہیں زیادہ بڑا اور خلا پر مبنی ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس میں سینکڑوں نگرانی سیٹلائٹ کا نیٹ ورک شامل ہوگا۔ یہ سیٹلائٹ لانچ کے فوراً بعد میزائلوں کو تباہ کر سکنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ یہ رئیل ٹائم ڈاٹا شیئرنگ اور رڈار انٹلیجنس سے مزین ہوگا۔ اس کے علاوہ اس میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ٹریکنگ اور فائر کمانڈ شامل رہیں گے۔ یہ سسٹم امریکہ کی دفاعی پالیسی میں اسپیس بیسڈ ڈیفنس کی پہلی لائن ہوگی۔

ڈونالڈ ٹرمپ نے بتایا کہ کینیڈا نے ’گولڈن ڈوم‘ منصوبہ میں دلچسپی دکھائی ہے اور امریکہ اپنے پڑوسیوں کو تعاون دینے کے لیے تیار ہے۔ امریکہ اس منصوبہ کو صرف گھریلو تحفظ تک محدود نہیں رکھنا چاہتا۔ یہ ناٹو ممالک کے ساتھ شراکت داری کے نئے دروازے کھول سکتا ہے۔ چین اور روس جیسے ملکوں کے لیے یہ سیاسی پیغام بھی مانا جا رہا ہے۔ جنرل مائیکل گوئٹلین کو اس سسٹم کے ڈائرکٹر اور سپر وائزنگ کمانڈر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

اس منصوبے پر پنٹاگون پہلے ہی کام شروع کر چکا ہے۔ اس نے سینسر، سیٹلائٹ اور میزائل تجربات کا خاکہ تیار کر لیا ہے۔ بجٹ کی منظوری کے ساتھ ابتدائی مرحلے کی تعمیر کی تیاری میں ہے۔ ’گولڈن ڈوم‘ منصوبہ کو ٹرمپ نے ایک انتخابی وعدے کے طور پر پیش کیا تھا جو اب پالیسی میں تبدیل ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ اس کی مدد سے امریکہ آئی سی بی ایم، ہائپر سونک اور کروز میزائلس کا رئیل ٹائم ٹریکنگ اور ریسپانس کرنے میں اہل ہو جائے گا۔ خلائی دبدبے میں امریکہ کو سبقت مل جائے گی۔ حساس سسٹم کے باوجود یہ ایک ہائی سیکوریٹی ڈیفنس سسثم ثابت ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے