’ٹریڈ وار میں بھی ہندوستانی معیشت پر نہیں پڑے گا کوئی اثر‘، جے پی مورگن کی رپورٹ میں بڑا دعویٰ

جے پی مورگن نے ہندوستان کو ٹریڈ وار میں ’سیف ہیون‘ بتایا ہے۔ جے پی مورگن کا کہنا ہے کہ آنے والے وقت میں ہندوستان محفوظ ٹھکانہ بن کر سامنے آئے گا اور معیشت میں زبردست تیزی دیکھنے کو ملے گی۔


علامتی تصویر، آئی اے این ایس
فنانشیل سروس کمپنی ’جے پی مورگن‘ نے ہندوستان کے حوالے سے کہا کہ اگر عالمی سطح پر ’ٹریڈ وار‘ ہوا تو بھی ہندوستان کی معیشت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہی نہیں جے پی مورگن نے ہندوستان کو ٹریڈ وار میں ’سیف ہیون‘ (محفوظ ٹھکانہ) بتایا ہے۔ جے پی مورگن کا کہنا ہے کہ آنے والے وقت میں ہندوستان سیف ہیون بن کر سامنے آئے گا اور معیشت میں زبردست تیزی دیکھنے کو ملے گی۔ جے پی مورگن کے مطابق، اس کے کوریج والے ممالک میں سے ہندوستان کی جی ڈی پی سب سے زیادہ رہنے کا اندازہ ہے۔ جے پی مورگن نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں ابھرتی ہوئی مارکیٹوں پر مثبت نقطۂ نظر کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی ابھرتی مارکیٹ ایکویٹی ریٹنگ کو غیر جانبدار سے بڑھا کر اوورریٹ کر دیا، جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں ترقی کی صلاحیت کو دیکھ رہے ہیں۔
جے پی مورگن نے ہندوستان کے حوالے سے کہا کہ دنیا میں ٹریڈ وار کا دوسرا دور شروع ہو سکتا ہے، لیکن ایسی صورت میں ہندوستان ایک سیف ہیون بن کر سامنے آئے گا۔ ٹریڈ وار میں بڑے ممالک ایک دوسرے کے سامانوں پر امپورٹ ڈیوٹی میں اضافہ کر دیتے ہیں، جیسا کہ گزشتہ دنوں چین اور امریکہ کے درمیان ہوا تھا اور دونوں نے ایک دوسرے پر ٹیرف کو 245 فیصد تک بڑھا دیا۔ جب بڑے ممالک اس طرح کے اقدام اٹھاتے ہیں تو اس سے تجارت میں عدم استحکام پیدا ہوتا ہے اور سرمایہ کار محفوظ پناہ گاہ تلاش کرنے لگتے ہیں۔ جے پی مورگن کا خیال ہے کہ ہندوستان اپنی مضبوط بنیادی اصولوں اور مستحکم پالیسیوں کی وجہ سے ایسے سرمایہ کاروں کے لیے پسندیدہ جگہ بن سکتا ہے۔
جے پی مورگن نے ہندوستان کی اکنامک سائیکل کے حوالے سے بھی مثبت باتیں کہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی اکنامک سائیکل مثبت تبدیلی کی جانب گامزن ہے، جس کے لیے بہت سے عوامل ذمہ دار ہیں۔ جے پی مورگن نے شرح سود میں کمی، دیہی علاقوں میں مانگ کا اضافہ اور ٹیکس میں تخفیف جیسی چیزوں کو اس کے اہم عوامل قرار دیے ہیں۔ شرح سود میں کمی کی وجہ سے لوگوں اور کمپنیوں کے لیے قرض (لون) سستے ہو جاتے ہیں۔ اس طرح سرمایہ کاری اور اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے معیشت کو فائدہ ملتا ہے۔
دیہی علاقوں میں مانگ میں اضافے کا اثر ہندوستان کی معیشت پر اس طرح پڑے گا کہ ہندوستان کی بڑی آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہیں، اگر وہاں مانگ بڑھ جاتی ہے تو یہ ملکی معیشت میں اضافے کا ایک بڑا اشارہ ہے۔ ٹیکس میں کمی کی بات کریں تو اگر حکومت ٹیکس کم کرتی ہے تو لوگوں اور کمپنیوں کے پاس خرچ کرنے اور سرمایہ کاری کے لیے زیادہ پیسا بچتا ہے، جس سے ملک کو معاشی فروغ ملتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔