مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر نے شام میں صہیونی خفیہ ایجنسی کی محرمانہ کاروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی ایک اسٹریٹجک شراکت دار انٹیلیجنس ایجنسی کے تعاون سے انجام دی گئی تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ دستاویزات کئی دہائیوں تک شامی سیکیورٹی اداروں کے پاس محفوظ تھیں۔ ان میں ایلی کوہن کی وہ وصیت بھی شامل ہے جو اُس نے گرفتاری سے چند گھنٹے پہلے تحریر کی تھی۔
واضح رہے کہ ایلی کوہن 1962ء میں جعلی شناخت اور تاجر کے روپ میں پہلی بار دمشق پہنچا تھا۔ اس کا مقصد شامی سیاسی و عسکری حلقوں میں رسوخ حاصل کرنا تھا۔ اسے 1965ء میں دمشق کے المرجہ چوک میں سرعام پھانسی دی گئی تھی۔