معذور افراد کو نظر انداز کرتی آفات سے بچاؤ کی مشقیں

حتمی سوالات جو سائرن بجتے ہی پوچھے جائیں:
– کیا ہر انتباہ نظر، سماعت، لمس اور پڑھنے سے سمجھا جا سکتا ہے؟
– کیا وہیل چیئر صارف پانچ منٹ میں نکاسی پناہ گاہ تک پہنچ سکتا ہے؟
– کیا ہر پناہ گاہ میں بنیادی دوائیں اور بجلی کی سہولت ہے؟
– کیا ہر ضرورت مند کے لیے رضاکار موجود ہے؟
– کیا عوامی شکایات کو سنا گیا؟
اگر ان میں سے ایک کا بھی جواب ‘نہیں’ ہے، تو منصوبہ ناکام ہے۔
آفت کی تیاری کا مطلب شور مچانا نہیں بلکہ یہ دیکھنا ہے کہ شور کے بعد کون محفوظ مقام تک پہنچ پاتا ہے۔ جب ریاست اپنی آبادی کے ساتویں حصہ کو ہی نظر انداز کر کے خود کو تیار بتاتی ہے، تو وہ انہی کی جان خطرے میں ڈالتی ہے جنہیں بچایا جا سکتا ہے۔
جب اگلی مشق ہو، تو تصور کریں — وہیل چیئر استعمال کرنے والا آسانی سے نیچے اتر رہا ہے، بہری دادی چمکتی بیکن سے پیغام پا رہی ہیں، آٹزم کا شکار بچہ تصویری کارڈ سے ہدایت لے رہا ہے اور ایک پرسکون رضاکار ان کے ساتھ ہے۔ جو مشق انہیں بچا سکتی ہے، وہی ہم سب کو بھی بچا سکتی ہے۔