غزہ پر اسرائیل کا وحشیانہ حملہ، 24 گھنٹوں میں 150 افراد جاں بحق

ہر روز بڑی تعداد میں لوگ اسرائیلی بمباری میں جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ غیر ملکی امداد پر اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے غزہ غذائی قلت کے دہانے پر ہے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
اسرائیلی فوج غزہ میں تباہی مچا رہی ہے۔ آئی ڈی ایف حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے ارادے سے مسلسل حملے کر رہا ہے۔ ہفتہ کو بھی ایک زبردست حملہ ہوا جس میں 150 افراد ہلاک ہوئے۔ 450 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ گزشتہ دو دنوں میں یہاں 300 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی میں محصور اور بمباری والے علاقے میں حملوں میں شدت آگئی ہے۔ ادھر حماس نے جنگ بندی پر بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
دونوں کے درمیان بات چیت ہفتے کے روز قطر میں شروع ہوئی۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ حماس نے جنگ ختم کیے بغیر مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا تھا تاہم شدید فضائی حملوں کے بعد حماس کے نمائندے مذاکرات پر آمادہ ہو گئے۔ فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی تازہ بمباری میں بڑی تعداد میں لوگ مارے گئے ہیں۔ یہ جنگ بندی ختم ہونے کے بعد اب تک کا سب سے مہلک حملہ تصور کیا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں غزہ کی پٹی پر تباہی مچا دی ہے۔ ہفتے کی رات غزہ کے دیر البلاح میں ایک زبردست فضائی حملہ کیا گیا۔ یہ حملے دیر البلاح میں ایک عارضی کیمپ کو نشانہ بناتے ہوئے کیے گئے۔ ان حملوں میں وہ لوگ مارے گئے جو دوسری جگہوں سے بے گھر ہو کر دیر البلاح کے اس خیمہ کیمپ میں آئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں کئی بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ جمعہ کو بھی آئی ڈی ایف نے فضائی حملہ کیا اور حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا۔
جمعرات سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 300 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے حماس کے کئی دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ جنگ کے درمیان ہفتے کے روز عرب ممالک کے رہنما بغداد میں جمع ہوئے۔ غزہ میں جنگ فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادھر فلسطینی صدر محمود عباس نے غزہ کی پٹی کی انتظامی اور سکیورٹی ذمہ داریاں سنبھالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حماس کو ہتھیار دینے کا مشورہ دیا ہے۔
غزہ پر ان حملوں سے محض چند گھنٹے قبل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وہاں کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔ غزہ سمیت پوری دنیا کو یقین دلایا گیا ہے کہ اگلے ماہ تک غزہ کے حالات بدل جائیں گے۔ تاہم ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ کب اور کیسے شروع ہوگا۔ غزہ کی موجودہ صورتحال بہت خراب ہے۔ ہر روز بڑی تعداد میں لوگ اسرائیلی بمباری میں جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ غیر ملکی امداد پر اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے غزہ غذائی قلت کے دہانے پر ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔