پانی کی بوتل پر ’ایک روپے‘ کا جی ایس ٹی لینا پڑا مہنگا، ریسٹورنٹ پر 8 ہزار کا جرمانہ

پانی کی بوتل پر ’ایک روپے‘ کا جی ایس ٹی لینا پڑا مہنگا، ریسٹورنٹ پر 8 ہزار کا جرمانہ

ریسٹورنٹ نے پانی کی بوتل پر 1 روپے جی ایس ٹی الگ سے وصول کیا، جس پر کنزیومر فورم نے 4 سال بعد فیصلہ سناتے ہوئے 8 ہزار روپے ہرجانے کا حکم دیا۔ جی ایس ٹی ایم آر پی میں شامل ہوتا ہے

تصویر سوشل میڈیاتصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

بھوپال کے ’کنزیومر فورم‘ نے ایک معاملے پر فیصلہ سناتے ہوئے شہر کے ایک ریسٹورنٹ کو 8000 روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ معاملہ سال 2021 کا ہے، جب ایشوریہ نامی شخص نے اپنے دوستوں کے ساتھ بھوپال کے ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھایا تھا۔ بل کی جانچ کے دوران اس نے دیکھا کہ پانی کی بوتل پر ایم آر پی 20 روپے درج تھی لیکن بل میں اس کے لیے 29 روپے وصول کیے گئے، جن میں ایکس روپے جی ایس ٹی بھی شامل تھا۔

جب پانی کی بوتل پر ایک روپے جی ایس ٹی لیے جانے پر ایشوریہ نے اسٹاف سے اعتراض کیا تو بتایا گیا کہ تمام چارجز قانونی اور ضابطے کے مطابق ہیں، اس لیے کوئی رعایت ممکن نہیں۔ اس کے بعد ایشوریہ نے یہ معاملہ کنزیومر فورم میں اٹھایا، جہاں چار سال بعد اب فیصلہ سنایا گیا ہے۔ ان کے وکیل پرتیک پوار نے ’آج تک‘ سے گفتگو میں بتایا کہ ان کے موکل سے پانی کی ایک بوتل کے بدلے 29 روپے وصول کیے گئے تھے، جس میں ایک روپے جی ایس ٹی بھی شامل تھا، جس پر اعتراض کیا گیا تھا۔

کنزیومر فورم میں ریسٹورنٹ کے وکیل نے دلیل دی کہ سٹنگ، ایئرکنڈیشننگ اور آن ٹیبل سروس جیسی سہولیات فراہم کرنے کی بنیاد پر انہیں ایم آر پی سے زائد رقم چارج کرنے کا قانونی حق حاصل ہے۔ تاہم، فورم نے یہ دلیل مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ پانی کی بوتل کی ایم آر پی میں جی ایس ٹی پہلے سے شامل ہوتی ہے، اس لیے اس پر الگ سے جی ایس ٹی وصول کرنا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ سروس میں کمی کے مترادف بھی ہے۔ فورم نے ریسٹورنٹ کو ہدایت دی کہ وہ گاہک کو ایک روپے جی ایس ٹی کی رقم واپس کرے، ساتھ ہی ذہنی پریشانی اور سروس میں کمی کے ازالے کے طور پر 5000 روپے اور قانونی اخراجات کی مد میں 3000 روپے اضافی ادا کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے