حیرت انگیز! ہریانہ میں 18 اسکول ایسے جہاں سے 12ویں درجہ کا کوئی بھی طالب علم نہیں ہوا پاس، خراب کارکردگی میں نوح سرفہرست

ہریانہ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے 12ویں کے امتحان میں 100 خراب کارکردگی کرنے والے اسکولوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں 18 اسکول ایسے ہیں جہاں کا پاسنگ فیصد صفر رہا ہے۔


تصویر سوشل میڈیا
ہریانہ بورڈ 12ویں کا رزلٹ 14 مئی کو جاری ہوا تھا جس میں ایک انوکھا ریکارڈ بنا ہے۔ ہریانہ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن (ایچ بی ایس ای) نے 100 خراب کارکردگی کرنے والے اسکولوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں 18 اسکول ایسے ہیں جہاں کا پاسنگ فیصد صفر رہا ہے۔ یعنی ان 18 اسکولوں سے کوئی بھی طالب علم 12ویں پاس نہیں کر سکا۔ اب یہ سبھی اسکول جانچ کے دائرے میں آ گئے ہیں۔ ان میں سے 6 اسکول نوح میں، 4 اسکول فرید آباد میں اور 1-1 اسکول گڑگاؤں، ہسار، جھجر، کرنال، پلول، روہتک، سونی پت اور یمنا نگر میں ہیں۔
ان 18 اسکولوں سے کُل 59 طلبا نے 12ویں بورڈ کا امتحان دیا تھا جن میں سے یمنا نگر کے ہندو گرلس سینئر سیکنڈری اسکول سے سب سے زیادہ 23 طلبا شامل ہیں۔ یہ سبھی طلبا فیل ہو گئے۔ ہریانہ بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر پون کمار نے بتایا کہ پاس ہونے کا فیصد 85 فیصد سے زیادہ درج کیا گیا لیکن ضلع وائز رزلٹ نے کئی تشویش کو سامنے لا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کئی ایفیلیٹڈ یعنی منظور شدہ اسکول کے طلبا 35 فیصد پاسنگ نمبر کا اعداد بھی پار نہیں کر پائے۔ ہریانہ کے 22 ضلعوں کے 82 اسکولوں میں پاسنگ فیصد 35 فیصد سے کم درج کیا گیا ہے۔ سب سے خراب کارکردگی کرنے والے اسکولوں کی فہرست میں نوح اوّل نمبر پر ہے۔ 100 سب سے خراب کارکردگی والے اسکولوں میں 62 اسکول اسی ضلع کے ہیں۔ جبکہ فرید آباد میں 12 اسکول ایسے ہیں جہاں طلبا کی کارکردگی بے حد خراب رہی ہے۔ اس کے علاوہ کئی اسکول تو ایسے بھی ہیں جہاں صرف ایک-ایک طالب علم 12ویں کے بورڈ امتحان میں شامل ہوا تھا۔
فرید آباد کے جسانا واقع نمبردار پبلک اسکول کے پرنسپل دھیر سنگھ ناگر نے تصدیق کی ہے کہ یہاں سے کوئی طالب علم 12ویں پاس نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 8 سے 10 طلبا کو تاخیر سے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت ملی تھی یا بالکل بھی نہیں ملی تھی۔ کئی طلبا یہاں تک کہ جو شروع میں امتحان میں بیٹھنے کے اہل تھے، وہ بھی کلاس میں نہیں آ رہے تھے۔
اسی طرح سارن (فرید آباد) میں بھارت بھارتی پبلک اسکول کے پرنسپل رجنیش بھاردواج نے کہا کہ ان کے یہاں صرف دو طلبا ہی بورڈ امتحان میں شامل ہوئے تھے، لیکن وہ بھی پاس نہیں ہو سکے۔ وہیں اوتھا (نوح) میں سرکاری سینئر سیکنڈری اسکول میں بھی زیرو فیصد پاسنگ فیصد درج کیا گیا ہے۔ یہاں کے پرنسپل نے اس مایوس کن کارکردگی کی بنیادی وجہ ٹیچروں کی کمی بتائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے طلبا کو زیادہ تر انگریزی میں مشکل کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ پی جی ٹی انگریزی کا عہدہ تقریباً تین سال سے خالی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔