مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عوام نے سابق صدر شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور سابق وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبداللہیان کی پہلی برسی کے موقع پر تہران میں ایک عظیم الشان اجتماع منعقد ہوا۔
تہران کے امام حسین چوک میں ہونے والے اجتماع میں ہزاروں افراد نے شہید صدر رئیسی اور شہید وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے میں ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہوگئے تھے۔
یہ ہیلی کاپٹر ورزقان اور جلفا کے درمیان واقع دزمار کے جنگلات میں گر کر تباہ ہوا۔ حادثے کے وقت صدر رئیسی، وزیر خارجہ حسین عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ سید محمد علی آل ہاشم، اور صدر رئیسی کے محافظ مہدی موسوی بھی ہمراہ تھے۔ پائلٹ، معاون پائلٹ اور دیگر عملہ بھی ہیلی کاپٹر میں موجود تھے۔
شہداء خدمت آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے ہمراہ دریائے ارس پر بننے والے ایک ڈیم کے افتتاح سے واپس آرہے تھے۔
اس المناک حادثے کے بعد رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ملک بھر میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا۔
صدر رئیسی اور دیگر شہداء کو تدفین سے پہلے تبریز، قم، بیرجند، مشہد اور تہران سمیت مختلف شہروں میں لے جایا گیا جہاں کروڑوں افراد نے تشییع جنازہ میں شرکت کی۔