’جشن جیت کا ہوتا ہے، جنگ بندی کا نہیں‘، بی جے پی کی ’ترنگا یاترا‘ پر اکھلیش یادو کا طنز

’جشن جیت کا ہوتا ہے، جنگ بندی کا نہیں‘، بی جے پی کی ’ترنگا یاترا‘ پر اکھلیش یادو کا طنز

اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’بی جے پی کا کردار اور چہرہ نہ صرف مدھیہ پردیش میں بلکہ بلیا اور بہار میں بھی بے نقاب ہوا ہے۔ جو لوگ سوشل میڈیا پر ہیں وہ مجھ سے بہتر سمجھتے ہوں گے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو (فائل)/ سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو (فائل)/ سوشل میڈیا</p></div>

اکھلیش یادو (فائل)/ سوشل میڈیا

user

سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے جنگ بندی کے بعد بی جے پی کی ’ترنگا یاترا‘ پر سخت تنقید کی ہے۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی لیڈر وجے شاہ کے کرنل صوفیہ پر بیان اور بلیا میں بی جے پی لیڈر کے وائرل ویڈیو سمیت کئی مسائل پر اکھلیش یادو نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ اکھلیش یادو 15 مئی کو ذاتی پروگرام میں شرکت کرنے کے لیے امیٹھی پہنچے تھے۔ وہاں ہند و پاک جنگ بندی کے موضوع پر بولتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’جشن جیت کا ہونا چاہیے، جنگ بندی کا نہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’امن ہمارے ملک کے لیے سب سے اہم ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ہی بہت سارے ایشوز پر دیگر ممالک مداخلت نہ کریں، وہی ہمارے ملک اور ہماری جمہوریت کی شناخت کے لیے بہتر ہے۔‘‘

اکھلیش یادو کے مطابق خود مختاری ہماری سب سے بڑی اور سب سے پہلی پہچان رہی ہے۔ ایک طرف جہاں ہم ایک امن پسند ملک ہیں وہیں ہم سب ملک کی خود مختاری کے لیے اتنے ہی فکر مند ہیں جتنا ہم امن کے لیے فکر مند رہتے ہیں۔ بی جے پی والے کہہ رہے ہیں کہ اب دوبارہ ایسا نہیں ہونے دیں گے، دوبارہ کوئی غلطی نہیں ہوگی۔ غلطی کی کوئی گنجائش ہونی بھی نہیں چاہیے۔ ہماری سیکورٹی اور ہمارے انتظام اتنے بہتر ہوں کہ دوبارہ کبھی ایسی غلطی نہ ہو۔

اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ بی جے پی کا کردار اور چہرہ نہ صرف مدھیہ پردیش میں بلکہ بلیا اور بہار میں بھی بے نقاب ہوا ہے۔ جو لوگ سوشل میڈیا پر ہیں وہ مجھ سے بہتر سمجھتے ہوں گے۔ ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لے کر مدھیہ پردیش کے وزیر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ اکھلیش یادو کے مطابق اس وزیر نے ماضی میں ملک کی مشہور اداکارہ کے پروگرام کو روکا تھا۔ اس وقت اگر بی جے پی حکومت ان کے خلاف کارروائی کی ہوتی تو آج ملک کی کرنل صوفیہ قریشی کے ساتھ اس طرح کا سلوک کرنے کا انہیں موقع نہیں ملتا۔ ایسا نہیں ہے کہ پہلی بار خواتین کے تئیں بی جے پی کا ایسا کردار دیکھا گیا ہے، بی جے پی پارٹی ایسا ہی کرتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے