مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، جکارتہ میں او آئی سی کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین کی 19ویں کانفرنس میں ایرانی وفد کے رکن روح اللہ متفکر آزاد نے ملک کے خلاف خودساختہ یمنی حکومت کے نمائندے کے الزامات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے یمن کے اندرونی معاملات میں ایرانی مداخلت کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا: "اسلامی جمہوریہ نے ہمیشہ اپنے اصولی موقف کو اپناتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ یمن کے بحران کو تمام یمنی گروہوں کی شرکت اور فوجی تنازعات کے فوری خاتمے کے ساتھ ایک جامع سیاسی عمل کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔”
متفکر آزاد نے کہا: "انصار اللہ ایک مکمل طور پر آزاد تحریک ہے جس نے فلسطین اور غزہ کے مظلوم عوام کے دفاع کے لیے اپنی فوجی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے قابض صیہونی حکومت کے خلاف فوجی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا: تحریک انصار اللہ نے بارہا اعلان کیا ہے کہ اگر غزہ کے نہتے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم بند ہو جائیں تو وہ مقبوضہ علاقوں پر اپنے حملے روکنے کے لئے تیار ہے۔
ایرانی نمائندے نے کہا: "ایران پر بے بنیاد الزامات لگا کر یمنی نمائندہ یمن میں انسانی بحران میں اپنی ذمہ داری سے پہلو تہی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔”
انہوں نے تاکید کی: اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ زور دیا ہے کہ وہ مختلف یمنی گروہوں کے درمیان اندرونی مذاکرات پر مبنی منصفانہ، سیاسی اور جامع حل کی حمایت کے لیے تیار ہے۔
ایرانی عہدیدار نے مزید کہا: "بدقسمتی سے ایسے حالات میں جب یہ بین الاقوامی سربراہی اجلاس اسلامی ممالک کے اتحاد اور سالمیت کا مظاہرہ کرنے کی جگہ ہے، یمن کے نمائندے نے اس سربراہی اجلاس کا غلط استعمال کرتے ہوئے مکمل طور پر جھوٹے دعوے اور خالصتاً تفرقہ انگیز مسائل کا سہارا لیا ہے۔”
انہوں نے کہا: بدقسمتی سے یمن کا نمائندہ واحد شخص ہے جس نے جھوٹے دعووں کے ذریعے اجلاس میں اسلامی ممالک کے اتحاد و اتفاق کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔ یمنی نمائندہ اسلامی جمہوریہ ایران پر بے بنیاد الزامات لگا کر یمن میں انسانی بحران کی ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے یمنی نمائندے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: "یمن کے نمائندے سے ہمارا یہ سوال ہے کہ کیا فلسطینی عوام کی حمایت میں روزانہ یمن کی سڑکوں پر جمع ہونے والے لوگوں کا عظیم اجتماع بھی ایران سے آتا ہے؟”
انہوں نے مزید کہا: "یقیناً یمنی عوام کی مزاحمت کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی جائز اخلاقی اور سیاسی حمایت ہے جس کا مقصد اس ملک کے عوام کی جمہوری اور عوامی حکومت کی جائز خواہشات کو پورا کرنا ہے، وہ فلسطین اور غزہ کے مظلوم عوام کی امنگوں کے احساس کی بھی حمایت کرتے ہیں۔
ایران کے پارلیمانی وفد کے رکن نے امید کا اظہار کیا: "ہم یمن میں سیاسی حل کی امید رکھتے ہیں، بشرطیکہ ہم مزید اس طرح کے سیاسی نقطہ نظر کا مشاہدہ نہ کریں۔”