اراضی معاملہ: سپریم کورٹ کو دھوکہ دے کر اپنے حق میں کرا لیا تھا فیصلہ، اب عدالت نے فیصلہ واپسی کے ساتھ تحقیقات کا دیا حکم

اراضی معاملہ: سپریم کورٹ کو دھوکہ دے کر اپنے حق میں کرا لیا تھا فیصلہ، اب عدالت نے فیصلہ واپسی کے ساتھ تحقیقات کا دیا حکم

سپریم کورٹ کی بنچ نے اراضی تنازعہ کے ایک معاملہ میں مظفرپور ٹرائل کورٹ اور پٹنہ ہائی کورٹ کا فیصلہ پلٹ دیا تھا۔ اس وقت فرضی عرضی گزار نے فریقین کے درمیان مبینہ سمجھوتہ ہونے کی بات کہی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

سپریم کورٹ نے اراضی کے ایک معاملہ میں دیے گئے اپنے فیصلہ کو واپس لے لیا ہے۔ دراصل ایک فرضی عرضی گزار نے فراڈ کر کے سپریم کورٹ سے اپنے حق میں فیصلہ کرا لیا۔ اب جبکہ سپریم کورٹ کے سامنے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے، اس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جوئے مالیہ باغچی نے سپریم کورٹ رجسٹری ڈیپارٹمنٹ سے معاملہ کی تحقیقات کر 3 ہفتہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح ہو کہ 13 دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ کی بنچ نے اراضی تنازعہ سے متعلق ایک معاملہ میں مظفرپور ٹرائل کورٹ اور پٹنہ ہائی کورٹ کا فیصلہ پلٹ دیا تھا۔ اس وقت فرضی عرضی گزار نے فریقین کے درمیان مبینہ سمجھوتہ ہونے کی بات کہی تھی، جس کی بنیاد پر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنایا تھا۔ حالانکہ اب پتہ چلا ہے کہ فریقین کے درمیان کوئی سمجھوتہ ہوا ہی نہیں تھا اور فرضی عرضی گزار نے فراڈ کر کے عدالت کا فیصلہ اپنے حق میں لے لیا تھا۔ اس فراڈ فیصلہ کا انکشاف اس وقت ہوا جب اس اراضی معاملہ کے اصل عرضی گزار ہریش جیسوال نے کچھ دنوں بعد سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی۔ عرضی میں لکھا گیا کہ فراڈ کر کے سپریم کورٹ کا فیصلہ اپنے حق میں لے لیا گیا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ ان کا دوسرے فریق کے ساتھ کوئی سمجھوتہ ہوا ہی نہیں ہے۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ فرضی عرضی گزار کی جانب سے 4 وکلاء عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ تازہ ترین سماعت میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جس وکیل کو عرضی گزار کی جانب سے پیش بتایا گیا تھا، وہ 80 سال کے ہیں اور طویل عرصہ سے وکالت نہیں کر رہے ہیں۔ فراڈ کے اس پورے معاملے کے انکشاف کے بعد سپریم کورٹ نے حیرانی کا اظہار کیا اور عدلیہ کے لیے اسے سنگین مسئلہ قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے