مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر حالیہ دورہ مشرق وسطی کے دوران خلیج فارس کا تاریخی نام بدلنے کا منصوبہ رکھتے تھے تاہم ایران کے سخت موقف کی وجہ سے یہ منصوبہ عملی نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج فارس (Persian Gulf) کا نام تبدیل کرنے کا منصوبہ ایران کی سخت وارننگ کے بعد واپس لے لیا۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ خلیج فارس کا نام بدل کر خلیج عرب رکھنے پر غور کررہی تھی، لیکن ایران کی جانب سے سخت مخالفت اور جاری جوہری مذاکرات کے پیش نظر صدر ٹرمپ کو اپنا مؤقف تبدیل کرنا پڑا۔
سی این این نے ایک باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ایرانی حکام نے صاف الفاظ میں واشنگٹن کو آگاہ کیا کہ ایسی کسی بھی تبدیلی کو وہ سختی سے مسترد کریں گے۔
ٹرمپ نے منگل کے روز سعودی عرب میں اپنے دورے کے دوران ایک بیان میں کہا کہ خلیج فارس میں تباہی جنم لے رہی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے یاد دلایا کہ کچھ لوگ چاہتے تھے کہ اس کا نام ‘خلیج ایران’ ہو۔
سی این این کے مطابق، عرب ممالک طویل عرصے سے خلیج فارس کا نام بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اس آبی گزرگاہ کو اپنی شناخت دی جا سکے، لیکن ٹرمپ کو اندازہ ہو چکا تھا کہ اس قسم کی کوشش سے ایران شدید مشتعل ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ اس وقت سعودی عرب اور دیگر خلیجی عرب ریاستوں کے دورے پر ہیں۔