برطانیہ کی شہریت کے لیے اب کرنا ہوگا 10 سال تک انتظار، اسٹارمر نے امیگریشن پر نئی سخت پالیسی کا اعلان کیا

کیئر اسٹارمر نے کہا-’’اگر آپ یوکے میں رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو انگریزی بولنی آنی چاہیے۔ یہ کامن سینس کی بات ہے۔ اس لیے ہم ہر ایک مائیگریشن روٹ پر انگریزی زبان کی صلاحیت کو اور سخت کر رہے ہیں۔‘‘


کیئر اسٹارمر / آئی اے این ایس
برطانیہ کی شہریت اب آسانی سے نہیں مل سکے گی۔ اب تارکین وطن کے لیے شہریت حاصل کرنے کے انتظار کی مدت 5 سال سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے پیر کو امیگریشن پر نئی سخت پالیسی کا اعلان کیا۔ اس فیصلے کا مقصد اگلے پانچ برسوں میں امیگریشن کے اعداد و شمار میں قابل ذکرکمی یقینی کرنا ہے۔
ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسٹارمر نے پچھلی کنزرویٹیو پارٹی پر نشانہ لگاتے ہوئے برطانیہ کے موجودہ حالات کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا، ’’اگر آپ یوکے میں رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو انگریزی بولنی آنی چاہیے۔ یہ کامن سینس کی بات ہے۔ اس لیے ہم ہر ایک مائیگریشن روٹ پر انگریزی زبان کی صلاحیت کو اور سخت کر رہے ہیں۔‘‘
اسٹارمر نے دعویٰ کیا کہ لیبر پارٹی کی یہ پالیسی ایک کنٹرولڈ، سلیکٹیو اور انصاف پر مبنی نقل مکانی نظام کو شکل دے گی۔ انہوں نے صاف لفظوں میں کہا کہ اس نئی پالیسی سے نقل مکانی میں کمی آئے گی، یہ ایک وعدہ ہے۔
اسٹارمر نے آگے کہا کہ مائیگریشن سے جڑے ورک ویزا، فیملی اور تعلیم سے متعلق سبھی شعبوں کو سخت کیا جائے گا تاکہ حکومت کے پاس زیادہ قابو ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ سبھی ضابطے غیر جانبدارانہ طور سے سبھی کو ماننے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جلد ہی پارلیمنٹ میں ایک تفصیلی نقل مکانی سے معتلق قرطاس ابیض پیش کرنے والی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔