ترکیہ اور آذربائیجان کو ہند-پاک جنگ میں پاکستان کا ساتھ دینا مہنگا پڑا، ہندوستانی عوام نے شروع کی ’بائیکاٹ‘ مہم

انفو انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں ہندوستان سے قریب 2.50 لاکھ سیاحوں نے آذربائیجان کا سفر کیا تھا۔ اگر ترکیہ کی بات کریں تو تقریباً 3 لاکھ ہندوستانی سیاح وہاں گئے تھے۔


تصویر سوشل میڈیا
ہندوستان اور پاکستان کی جنگ میں ترکیہ و آذربائیجان نے پاکستان کا کھل کر ساتھ دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ نے پاکستان کو میزائل کے ساتھ ساتھ ڈرون سے بھی مدد کی۔ ہندوستانی عوام کو ترکیہ کا یہ رویہ پسند نہیں آیا۔ انھوں نے ترکیہ اور آذربائیجان کو سبق سکھانے کے لیے ’بائیکاٹ ترکیہ اور آذربائیجان‘ مہم کی شروعات کر دی۔ دراصل ترکیہ اور آذربائیجان جیسے ممالک کی معیشت میں سیاحت کا بہت بڑا کردار ہے۔ ان دونوں ممالک کی مجموعی جی ڈی پی کا 10 فیصد حصہ سیاحت سے ہی آتا ہے۔ اگر آذربائیجان کی بات کریں تو یہاں 70 فیصد سیاح ہندوستان سے ہی آتے ہیں۔
ہندوستانی عوام آذربائیجان اور ترکیہ کی جگہ بینکاک جانے لگے ہیں۔ ملک کے الگ الگ حصوں سے لوگوں نے ان ممالک میں جانے کا ارادہ منسوخ کر دیا ہے۔ آل انڈیا ٹورسٹ فیڈریشن کے مطابق صرف پوروانچل سے 15000 سیاحوں نے ان دونوں ممالک میں جانے کا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔ یہ اعداد و شمار ابھی صرف 3 دن کے ہیں، امید کی جا رہی ہے گزرتے وقت کے ساتھ اس میں کافی اضافہ ہونے کی امید ہے۔ ان سب میں اچھی بات یہ ہے کہ ٹریول کمپنیاں بھی اس میں عوام کا ساتھ دے رہی ہے۔ اس بائیکاٹ کو کامیاب بنانے کے لیے کاکس اینڈ کنگ، ایس او ٹی سی اور اِز مائی ٹرپ جیسی ٹریول کمپنیاں اور ایئر انڈیا سمیت کئی ایئر لائنس کمپنی لوگوں سے کوئی کینسلیشن چارج بھی نہیں لے رہی ہے۔ گزشتہ سال 37500 لوگوں نے ان دونوں ممالک کا سفر کیا تھا۔
مالی سال 24-2023 میں ترکیہ کے ساتھ ہندوستان کا کُل کاروبار 10.43 ارب ڈالر تھا، جن میں برآمدات کُل 6.65 ارب ڈالر اور درآمدات 3.78 ارب ڈالر رہا ہے۔ ترکیہ کو ہندوستان کے ذریعہ کی جانے والی برآمدات میں مشینری، پتھر، پلاسٹر، لوہے، اسٹیل، تلہن، قیمتی پتھر اور تازہ سیب وغیرہ شامل تھے۔ لیکن آنے والے وقت میں اس کی مانگ میں بھی کمی کی امید ہے۔
انفو انڈیا کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں ہندوستان سے قریب 2.50 لاکھ سیاحوں نے آذربائیجان کا سفر کیا تھا۔ اگر ترکیہ کی بات کریں تو تقریباً 3 لاکھ ہندوستانی سیاح وہاں گئے تھے۔ ان دونوں ممالک کے سفر کے دوران ہر مسافر نے اوسطاً تقریباً 1000 امریکی ڈالر یعنی 85000 روپے خرچ کیے۔ اس طرح پاکستان کی مدد کرنے والے دونوں ممالک کو گزشتہ سال تقریباً 469 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔