مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حالیہ دنوں میں حماس اور امریکہ کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے متعدد رابطے اور مذاکرات انجام پائے ہیں۔
اس سلسلے میں حماس نے ایک باضابطہ بیان جاری کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ عیدان الیگزینڈر نامی یرغمالی کو حسن نیت کے طور پر رہا کرے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہہم نے گزشتہ چند دنوں کے دوران امریکی حکومت سے براہ راست رابطے رکھے، اور مذاکرات کے نتیجے میں اسرائیلی شہری ہونے کے ساتھ امریکی شہریت رکھنے والے الیگزینڈر کو حسن نیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے رہا کیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ رابطے جنگ بندی، سرحدی راستوں کی دوبارہ بحالی اور غزہ کے مظلوم عوام تک انسانی امداد کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہیں۔
حماس نے زور دیا کہ ہم فوری اور سنجیدہ مذاکرات کے آغاز کے لیے تیار ہیں تاکہ جنگ بندی کے حتمی معاہدے تک پہنچا جاسکے۔
بیان میں حماس نے یہ بھی کہا کہ ہم ایک ایسے حتمی معاہدے کے لیے آمادہ ہیں جس کے تحت جنگ کا خاتمہ، فریقین کی باہمی رضامندی سے قیدیوں کا تبادلہ اور غزہ کی حکمرانی ایک غیر جانب دار اور پیشہ ور ادارے کے ذریعے انجام پائے۔ ہم ثالثی کا کردار ادا کرنے پر قطر، مصر اور ترکی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
دوسری جانب، مغربی نیوز ایجنسی نے ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ عیدان الیگزینڈر کو منگل کے دن رہا کیے جانے کا امکان ہے۔