ہندوستان-یورپی یونین کے مابین ایف ٹی اے مذاکرات کا اگلا دور آج سے، معاہدے کا پہلا مرحلہ جلد پورا کرنے پر زور

ہندوستان-یورپی یونین کے مابین ایف ٹی اے مذاکرات کا اگلا دور آج سے، معاہدے کا پہلا مرحلہ جلد پورا کرنے پر زور

11ویں دور کی بات چیت 16 مئی تک جاری رہے گی۔ گزشتہ (10ویں) دور کی بات چیت میں اشیاء، خدمات، سرمایہ کاری اور سرکاری خرید میں بازار اور پہنچ تجاویز جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستان اور یورپی یونین، تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>ہندوستان اور یورپی یونین، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

ہندوستان اور یورپی یونین، تصویر سوشل میڈیا

user

ہندوستان اور یورپی یونین (ای یو) کے اہم مذاکرات کار پیر سے مجوزہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر اگلے دور کی بات شروع کریں گے۔ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ترمپ کے مختلف ملکوں پر لگائے گئے ٹیرف کے درمیان اس قواعد کا مقصد سمجھوتے کے پہلے مرحلے کو جلد سے جلد پورا کرنا ہے۔

ایک افسر نے بتایا کہ دونوں فریق غیر یقینی عالمی کاروباری ماحول، خاص طور سے امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف کارروائی کی وجہ سے معاہدے کو دو مرحلوں میں پورا کرنے پر راضی ہوئے ہیں۔ افسر نے کہا کہ یورپی یونین دستہ 11ویں دور کے مذاکرات کے لیے یہاں ہوگا اور یہ بات چیت 16 مئی تک جاری رہے گی۔

گزشتہ (10ویں) دور کی بات چیت میں اشیاء، خدمات، سرمایہ کاری اور سرکاری خرید میں بازار اور پہنچ تجاویز جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ کامرس سکریٹری سنیل برتھوال نے گزشتہ مہینے کہا تھا کہ اگر کچھ معاملے تجارتی مذاکرات کے لیے بہت اہم نہیں ہیں اور زیادہ وقت لے رہے ہیں تو بہتر ہے کہ ان کی جگہ خاص تجارتی معاملوں پر توجہ مرکوز کی جائے۔

اس سے پہلے حال ہی میں کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے برسیلز میں یورپی یونین کی کمشنر برائے تجارت اور اقتصادی سلامتی ماروس سیفکووک کے ساتھ سمجھوتے کی پیش رفت پر چرچا کی تھی۔ جس کے بعد انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور یورپی یونین (ای یو) کے درمیان مجوزہ آزاد تجارتی سمجھوتے (ایف ٹی اے) پر بات چیت صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ دونوں فریق ایک متوازن اور باہمی فائدہ مند معاہدے کے لیے ٹھوس پیش رفت کر رہے ہیں۔

وہیں سیفکووک نے کہا تھا کہ ای یو ہندوستان کے ساتھ اپنی ساجھیداری کو گہرائی سے اہمیت دیتا ہے۔ یورپی یونین اشیاء و خدمات کے لیے بازار کھولنے والے ایک کاروباری کے طور سے معنی خیز معاہدے کے توسط سے اسے نئی سطح پر لے جانے کے لیے پابند عہد ہے۔

سیفکووک نے کہا تھا کہ عالمی غیر یقینی کے اس دور میں دونوں شعبوں کے کاروباری مواقع، رسائی اور یقینی چاہتے ہیں۔ ہم اسے یقینی کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ گوئل نے کہا تھا کہ ہندوستان اور 27 ملکوں کے اس گروپ کی ٹیموں نے معاہدے پر بات چیت کی۔ ہم نے 2025 کے آخر تک مذاکرات کو انجام تک پہنچانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے