سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر ڈپٹی کلکٹر کو تحصیلدار کے عہدہ پر ڈیموٹ کرنے کا دیا حکم

سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر ڈپٹی کلکٹر کو تحصیلدار کے عہدہ پر ڈیموٹ کرنے کا دیا حکم

ڈپٹی کلکٹر ٹاٹا موہن راؤ نے گُنٹور ضلع میں تحصیلدار کے عہدہ پر رہتے ہوئے جھگی-جھونپڑیوں کو مسمار کیا تھا، جب کہ سپریم کورٹ نے اس طرح کے کسی بھی قدم پر روک لگا رکھی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ / آئی اے این ایس

user

آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے احکام کی خلاف ورزی کرنے والے ڈپٹی کلکٹر کو سپریم کورٹ نے ڈیموٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈپٹی کلکٹر ٹاٹا موہن راؤ نے گُنٹور ضلع میں تحصیلدار کے عہدہ پر رہتے ہوئے جھگی-جھونپڑیوں کو مسمار کیا تھا، جب کہ سپریم کورٹ نے اس طرح کے کسی بھی قدم پر روک لگا رکھی تھی۔ جھونپڑیوں کے انہدام کے بعد وہاں رہنے والے لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد راؤ کو ڈپٹی کلکٹر سے تحصیلدار کے عہدہ پر دوبارہ بھیج دیا گیا ہے۔

مذکور ہ فیصلہ جسٹس بی آر گوئی اور اے جی مسیح کی بنچ نے دیا ہے۔ عدالت نے ان پر 1 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ توہین عدالت کے لیے ڈپٹی کلکٹر کو قصوروار ٹھہرائے جانے کے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ’’ہمیں مطلع کیا گیا ہے کہ عرضی گزار کو 2023 میں ڈپٹی کلکٹر کے طور پر پروموٹ کیا گیا ہے۔ ہم ریاست آندھرا پردیش کو عرضی گزار کو تحصیلدار کے عہدہ پر ڈیموٹ کرنے کا حکم دیتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی عدالت نے واضح کیا کہ کوئی بھی شخص عدالت کی نافرمانی نہیں کر سکتا، خواہ وہ اعلیٰ عہدہ پر فائز شخص ہی کیوں نہ ہو۔ کیونکہ عدالت کے احکام کی نافرمانی کرنا، قانون کی حکمرانی کے اس بنیاد پر حملہ کرنا ہے جس پر ہماری جمہوریت قائم ہے۔

آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے ڈپٹی کلکٹر کو قصوروار پایا تھا اور 2 ماہ کی سزا بھی سنائی تھی۔ اس کے بعد ڈپٹی کلکٹر نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے ڈپٹی کلکٹر کے خلاف ہی فیصلہ سنایا۔ جسٹس گوئی نے کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ یہ پیغام پورے ملک میں جائے کہ آپ خواہ کتنے ہی اعلیٰ عہدہ پر کیوں نہ ہوں، آپ عدالت کے احکام کی نافرمانی نہیں کر سکتے۔‘‘

قابل ذکر ہے ڈپٹی کلکٹر ٹاٹا موہن راؤ جب تحصیلدار کے عہدہ پر تھے، تب انہوں نے گُنٹور ضلع میں جھگی-جھونپڑیوں کو منہدم کرا دیا تھا۔ اس کارروائی پر عدالت نے کہا کہ عرضی گزار کو یہ سب تب سوچنا چاہیے تھا جب اس نے جھونپڑی میں رہنے والوں کے گھڑوں کو توڑ کر سڑک پر پھینک دیا تھا۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ عرضی گزار کے ہٹ دھرم اور سخت رویہ کی وجہ سے ان کے اہل خانہ کو کوئی نقصان نہیں اٹھانا چاہیے۔ اگر انہیں 2 ماہ کی قید کی سزا ملتی ہے تو وہ اپنی نوکری سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے، اس لیے انہیں ڈیموٹ کرنے کے ساتھ جرمانہ بھی لگایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے