1857کی گمنام شیرنیاں، جنہیں تاریخ نے نظرانداز کر دیا

1857کی گمنام شیرنیاں، جنہیں تاریخ نے نظرانداز کر دیا

ان خواتین کی جرات مندی، وفاداری اور قربانی نہ صرف ایک تحریک کا حصہ تھی بلکہ وہ ایک پیغام بھی تھیں کہ قوم کی بیٹیاں جب میدان میں آتی ہیں تو تاریخ بدل جاتی ہے۔ اندازہ ہے کہ اس جنگ میں کم از کم 258 مسلم خواتین نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

کرنل ہڈسن کا بیان قابل غور ہے، ”جس ملک کی عورتیں اتنی جاں باز اور وفادار ہوں، وہاں انگریزوں کی حکومت محض چند دولت و جاگیر کے لالچی غداروں کی نمک حرامی پر ہی منحصر ہے۔“

یقیناً 1857ء کی جنگ صرف مردوں کی جنگ نہ تھی۔ اس کے ہر موڑ پر خواتین نے اپنے کردار سے یہ ثابت کیا کہ جب ملک و ملت کی بات ہو تو وہ کسی سے پیچھے نہیں۔ تاریخ کے اوراق پر ان کا ذکر سنہری حروف میں ہونا چاہیے، کیونکہ ان کی قربانی، جرأت اور استقامت ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ آزادی صرف مردوں کی جدوجہد کا نام نہیں، بلکہ قوم کی ہر بیٹی اس میں برابر کی شریک ہے۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے