ہندوستان نے پاکستان کو آئی ایم ایف میں بے نقاب کیا، لیکن بیل آؤٹ پیکج کے خلاف ووٹ نہ دے سکا

ہندوستان نے پاکستان کو آئی ایم ایف میں بے نقاب کیا، لیکن بیل آؤٹ پیکج کے خلاف ووٹ نہ دے سکا

نو مئی کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف بورڈ کے اجلاس میں ہندوستان نے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کی امداد کی شرائط پوری کرنے میں بار بار ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس </p></div><div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس </p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

ہندوستان کے ساتھ کشیدگی کے درمیان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کا فنڈ دیا ہے۔ چاہنے کے باوجود ہندوستان پاکستان کو دیے گئے اس بیل آؤٹ پیکج کے خلاف ووٹ نہیں دے سکا۔ تاہم، ہندوستان نے پاکستان کے خراب ٹریک ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے فنڈنگ ​​کی مخالفت کی اور کہا کہ پاکستان نے ماضی میں ملنے والی مالی امداد کا صحیح استعمال نہیں کیا۔

درحقیقت، نو مئی کو واشنگٹن میں ہونے والی آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ میں، ہندوستان نے پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کی امداد کی شرائط کو پورا کرنے میں بار بار ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا۔ ہندوستان نے آئی ایم ایف کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے قرضے میں سیاسی تحفظات نے اہم کردار ادا کیا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ بار بار بیل آؤٹ کی وجہ سے پاکستان کا قرض اتنا بڑھ گیا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کے لیے ‘بڑا دیوالیہ’ بن جاتا ہے۔

ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی مالی امداد کا صحیح استعمال نہیں کیا جا رہا ہے اور یہ امداد بالواسطہ طور پر پاکستانی فوج اور دہشت گرد گروپوں کی مدد کر رہی ہے۔ ہندوستان نے الزام لگایا کہ پاکستان کو مالی امداد لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرتی ہے، جو ہندوستانی سرزمین پر حملے کرتی ہیں۔

آئی ایم ایف میں فیصلے عام طور پر اتفاق رائے سے کیے جاتے ہیں، لیکن جب ووٹنگ ہوتی ہے تو "نہیں” یعنی احتجاج میں ووٹ دینے کا کوئی آپشن نہیں ہوتا۔ رکن ممالک صرف حمایت میں ووٹ دے سکتے ہیں یا ووٹنگ سے باز یعنی ابسٹین  رہ سکتے ہیں۔ ہندوستان نے بیل آؤٹ پیکج کی کھل کر مخالفت کی لیکن قواعد کے تحت وہ صرف ووٹنگ سے باز رہ سکتا ہے۔ واضح رہے ہندوستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے اپنے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرشنامورتی سبرامنیم کو مقررہ مدت سے چھ ماہ قبل واپس بلا لیا تھا۔ جس کی وجہ سے ہندوستان فی الحال آئی ایم ایف میں ووٹ ڈالنے کی پوزیشن میں نہیں تھا۔

واضح رہے کہ غربت سے نبرد آزما پاکستان کی معیشت کا بہت زیادہ انحصار آئی ایم ایف کی امداد پر ہے۔ اس ووٹ سے ہندوستان کی دوری کو آئی ایم ایف اور دیگر کثیر الجہتی مالیاتی اداروں کے لیے ایک پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ ٹھوس اقدامات کیے بغیر پاکستان کو مالی امداد فراہم کرنا علاقائی سلامتی کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے