پاکستان کو ’جواب‘ دینے کے بعد ہندوستان نے بنگلہ دیش پر بھی کسا شکنجہ

پاکستان کو ’جواب‘ دینے کے بعد ہندوستان نے بنگلہ دیش پر بھی کسا شکنجہ

ہندوستان نے 2 سرحدوں سے 123 دراندازوں کو واپس بنگلہ دیش بھیجا ہے۔ ہندوستان کے اس قدم سے بنگلہ دیش میں ناراضگی ہے۔ بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ جس طریقے سے انھیں بھیجا گیا ہے، وہ درست نہیں ہے۔

ہند-بنگلہ دیش تعلقات / آئی اے این ایسہند-بنگلہ دیش تعلقات / آئی اے این ایس
ہند-بنگلہ دیش تعلقات / آئی اے این ایس
user

پہلگام حملہ کے بعد ایک طرف ہندوستان نے پاکستان کو ’سخت جواب‘ دیتے ہوئے ’آپریشن سندور‘ انجام دیا ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان نے بنگلہ دیش پر بھی شکنجہ کس دیا ہے، جو کہ ہند-پاک معاملے میں بیان بازیوں سے باز نہیں آ رہا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز ہندوستان نے 123 دراندازوں کو واپس بنگلہ دیش بھیج دیا ہے۔ ان میں بیشتر روہنگیا طبقہ سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ درانداز سرحد پار کر ہندوستان کے الگ الگ حصوں میں پہنچ گئے تھے۔ ان سبھی کو تلاش کر ہندوستان نے بنگلہ دیش بھیج دیا ہے۔

’دی ڈیلی اسٹار‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان نے 2 سرحدوں سے ان سبھی دراندازوں کو واپس بنگلہ دیش بھیجا ہے۔ ہندوستان کے اس قدم سے بنگلہ دیش میں ناراضگی ہے۔ بنگلہ دیش کا کہنا ہے کہ جس طرح سے انھیں ملک واپس بھیجا گیا ہے، وہ طریقہ درست نہیں ہے۔ یونس حکومت میں داخلی امور کے مشیر خلیل الرحمن نے ’ڈھاکہ ٹریبیون‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے لوگوں کو دھکا مار کر بھگایا گیا ہے۔ ہندوستان کی حکومت نے جبراً ان لوگوں کو بنگلہ دیش بھیجا ہے۔‘‘

خلیل الرحمن کے مطابق ہندوستان نے روہنگیا کو بھی واپس ہمارے ملک بھیج دیا ہے، جبکہ روہنگیا بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے بغیر شناخت کیے سبھی 123 افراد کو سرحد پار سے دھکا مار کر بنگلہ دیش بھیج دیا ہے۔ بنگلہ دیش بارڈر پولیس کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ جن 123 لوگوں کو ہندوستان سے بھیجا گیا ہے، انھیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ شناخت کرنے کے بعد انھیں واپس ملک بھیجا جائے گا۔ روہنگیا اشخاص سے متعلق بنگلہ دیش پولیس نے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے