بلوچ لبریشن آرمی کے دو حملے، پاکستانی فوج کے 14 اہلکار ہلاک

بلوچ لبریشن آرمی نے اس سے قبل بھی متعدد بار پاکستانی فوجی تنصیبات، چوکیوں اور قافلوں کو نشانہ بنایا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں ان کے حملوں کی شدت اور تعداد میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے بلوچستان کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "بلوچستان ایک بے قابو گھوڑے کی مانند بن چکا ہے، جس پر ریاست کی گرفت کمزور ہوتی جا رہی ہے، اور رات کے وقت یہ مکمل طور پر بے لگام ہو جاتا ہے۔”
بی ایل اے کا کہنا ہے کہ جب تک بلوچستان کو ’آزاد وطن‘ تسلیم نہیں کیا جاتا، ان کی مسلح جدوجہد جاری رہے گی۔ ادھر پاکستانی حکام کا مؤقف ہے کہ یہ حملے بیرونی عناصر کے اشاروں پر ہو رہے ہیں اور فوج ان پر قابو پانے کے لیے سخت کارروائی کرے گی۔