مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ کے خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ عباس گلرو نے کہا کہ خارجہ پالیسی کو صرف جوہری مذاکرات تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ علاقائی اور عالمی تعاون کو مضبوط کرنا سفارت کاری کے ایجنڈے میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ جوہری مذاکرات ان درجنوں اقدامات میں سے ایک ہیں جو ملک کی سفارتی ٹیم کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔
عباس گلرو نے مزید کہا کہ ہمارے حکام دوسرے ممالک کے ساتھ بات چیت کو آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ ان مذاکرات کو بھی آگے لے کر جا رہے ہیں۔
انہوں نے ایران کے متنوع خارجہ تعلقات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ اور کثیر الجہتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط خاص طور پر تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں، زرمبادلہ کمانے کے حوالے سے ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایران کا اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا غلط فہمیوں کے خاتمے، تنازعات کے حل اور خطے کے امن و استحکام کا باعث بنے گا۔