زلزلہ کے جھٹکوں سے لرز اٹھا پاکستان، ریکٹر اسکیل پر شدت 4.2 درج، لوگ خوف میں مبتلا

زلزلہ کے جھٹکوں سے لرز اٹھا پاکستان، ریکٹر اسکیل پر شدت 4.2 درج، لوگ خوف میں مبتلا

پاکستان میں پیر کو ایک بار پھر زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی وجہ سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی۔ زلزلہ سہ پہر 4:00 بجے کے قریب آیا، جس کی شدت ریکٹر پیمانے پر 4.2 درج کی گئی۔

زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئیزلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
user

پاکستان میں پیر (5 مئی) کو ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی وجہ سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی۔ زلزلہ سہ پہر 4:00 بجے کے قریب آیا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.2 درج کی گئی۔ قومی زلزلہ مرکز کے مطابق زلزلہ کا مرکز پاکستان کے شمالی علاقہ میں 36.60 ڈگری شمالی عرض البلد اور 72.89 ڈگری مشرقی طول البلد پر تھا۔ زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر درج کی گئی۔

زلزلہ کے جھٹکے اتنے تیز تھے کہ لوگ دفتروں سے باہر نکل آئے۔ حالانکہ ابھی تک جان و مال کے نقصان کی خبر نہیں آئی ہے۔ انتظامیہ صورتحال پر نظر بنائے ہوئی ہے۔ ملک کے باشندوں سے تحمل برقررا رکھنے اور کسی بھی ایمرجنسی حالت میں متعلقہ افسران سے رابطہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ واضح ہو کہ اس سے قبل 12 اپریل کو زلزلہ کے تیز جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ تب ریکٹر پیمانے پر زلزلے کی شدت 5.8 درج کی گئی تھی۔ زلزلہ کے جھٹکے جموں و کشمیر میں بھی محسوس کیے گئے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 12 اپریل کو دوپہر قریب ایک بجے 33.63 دگڑی شمالی عرض البلد اور 72.46 دگڑی مشرقی طول البلد پر ریکٹر پیمانے پر 5.8 کی شدت کا زلزلہ درج کیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ماضی میں بھی پاکستان میں کئی بار زلزلے آئے۔ 8 اکتوبر 2005 کو صبح 8:50 بجے 7.6 کی شدت کا زلزلہ آیا تھا، جس کا مرکز مقبوضہ کشمیر کے مظفر آباد میں تھا۔ اس میں ایل او سی کے دونوں طرف 80000 سے زائد لوگ مارے گئے تھے۔ اس وقت افغانستان، تاجکستان اور ہندوستان میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ یہ اس دہائی کی پانچویں سب سے مہلک ترین قدرتی آفت تھی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس زلزلے میں مرنے والوں کی سرکاری تعداد 73276 سے 87350 کے درمیان تھی۔ جب کہ کچھ ذرائع کی مطابق مہلوکین کی تعداد 100000 سے بھی زائد تھی۔ ہندوستان میں 1360 لوگوں کی موت ہوئی تھی جب کہ 6266 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ افغانستان میں 4 لوگوں کی موت ہوئی تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے