امریکہ: سی آئی اے عملے میں کٹوتی اور یو ایس ایڈ کی تنظیمِ نو

امریکہ: سی آئی اے عملے میں کٹوتی اور یو ایس ایڈ کی تنظیمِ نو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور دیگر بڑی امریکی خفیہ ایجنسیوں میں عملے کی بڑی سطح پر کمی کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اخبار ‘واشنگٹن پوسٹ’ کے مطابق، ٹرمپ کا یہ فیصلہ اہم سرکاری اداروں کے حجم کو کم کرنے کی ان کی کوششوں کا حصہ سمجھا جا رہا ہے۔ سی آئی اے میں 1200 عہدے ختم کیے جائیں گے، جبکہ انٹیلی جنس کے دیگر شعبوں سے ہزاروں ملازمتیں کم کی جائیں گی۔ امریکی کانگریس کے ارکان کو ان مجوزہ کٹوتیوں سے آگاہ کر دیا گیا ہے، جو کئی برسوں کے دوران مرحلہ وار کی جائیں گی اور زیادہ تر نئی بھرتیوں میں کمی کے ذریعے عمل میں آئیں گی، نہ کہ ملازمین کو برطرف کر کے۔

سی آئی اے ترجمان سے جب اس رپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے تفصیلات کی تصدیق نہیں کی، تاہم کہا کہ سی آئی اے ڈائریکٹر، جان ریٹکلف، تیزی سے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ ایجنسی کا عملہ ٹرمپ انتظامیہ کی قومی سلامتی کی ترجیحات کے مطابق کام کر سکے۔ ترجمان کے مطابق، یہ اقدامات ایک جامع حکمت عملی کا حصہ ہیں جس کا مقصد سی آئی اے میں نئی توانائی کا اضافہ کرنا، ابھرتے ہوئے اہلکاروں کو مواقع فراہم کرنا اور ایجنسی کو اس کے مشن کی بہتر تکمیل کے لیے تیار کرنا ہے۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے