مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے مالٹا کے ساحل سے بین الاقوامی پانیوں میں غزہ کی پٹی کے لیے خوراک اور انسانی امداد لے جانے والے "وجدان” جہاز پر اسرائیلی ڈرون حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خوراک لے جانے والے بحری جہاز پر حملہ، فلسطینی عوام کی نسل کشی کے صیہونی منصوبے کے تحت کیا گیا ہے تاکہ غزہ کے لوگوں کو خوراک اور ادویات سے محروم رکھا جا سکے۔
بقائی نے کہا کہ صیہونی رژیم کا یہ حملہ فلسطینی عوام کے خلاف ایک واضح جرم اور سمندری سلامتی کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے زخمیوں، بیماروں اور غم زدہ بچوں اور عورتوں کو خوراک، پانی اور ادویات سے محروم کرنا جنگی جارحیت اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، جسے بین الاقوامی انسانی قانون کی بنیادوں پر حملہ سمجھا جاتا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران غزہ اور مغربی کنارے کے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے عالمی برادری اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ صیہونی حکام کے عالمی فوجداری عدالت میں مواخذے اور ان کے غاصبانہ اقدامات کے خاتمے کے لئے اقدام کریں۔