مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہندوستان کی جانب سے پانی کا رخ موڑنے اور پاکستان پر پانی بند کرنے کے کسی بھی ڈھانچے کو تباہ کردے گا۔
پہلگام واقعے کے بعد، ہندوستان نے اسلام آباد کے ساتھ 65 سال پرانا آبی معاہدہ معطل کر دیا، اور اس واقعے میں پڑوسی ملک کے ملوث ہونے کا الزام لگایا۔
یہ معاہدہ 80 فیصد پاکستانی زراعت کے لیے پانی کی فراہمی کی ضمانت دیتا ہے۔
نئی دہلی کا دعویٰ ہے کہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ کرنے والے تین حملہ آوروں میں سے دو پاکستانی تھے، تاہم اسلام آباد نے اس معاملے پر کسی بھی قسم کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستانی پانی کے بہاؤ کو روکنے یا اس کا راستہ موڑنے کے کسی بھی اقدام کو "اعلان جنگ” تصور کیا جائے گا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ جارحیت صرف بندوقوں اور گولیوں سے نشانہ بنانےکا نام نہیں ہے، بلکہ اس کے کئی مظاہر ہیں، ان میں سے ایک پانی کا راستہ روکنا یا موڑنا ہے جو قحط اور پیاس سے اموات کا باعث بن سکتا ہے۔