عراقچی کا گوتریش سے ٹیلیفونک رابطہ، ایران کے یورینیم افزودگی کے حق پر اصرار

عراقچی کا گوتریش سے ٹیلیفونک رابطہ، ایران کے یورینیم افزودگی کے حق پر اصرار

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران، اپنے بین الاقوامی وعدوں کی مکمل پاسداری کے ساتھ، پرامن مقاصد کے لیے ایٹمی توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے عزم پر مضبوطی سے قائم ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ ایران اور امریکہ کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات اور آئندہ دور کے لیے کی جانے والی تیاریوں سے بھی آگاہ کیا۔

عراقچی نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ ایٹمی مسئلے کے حل کے لیے سفارتی راستہ اختیار کیا ہے۔ اس میں پیشرفت کے لیے فریق مخالف کو سنجیدگی اور حقیقت پسندی کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایران این پی ٹی کا رکن ہونے کی حیثیت سے پرامن جوہری پروگرام کا حق رکھتا ہے اور افزودگی اس کا ناگزیر حصہ ہے۔

انہوں نے ماضی کے تلخ تجربات اور فریق دوم کی جانب سے وعدہ خلافیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی منصفانہ، متوازن اور پائیدار معاہدے کے لیے ضروری ہے کہ فریقین غیرقانونی اور معاہدے سے باہر کے مطالبات سے گریز کریں اور ایران کے اقتصادی مفادات و پابندیوں کے خاتمے کے وعدوں پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔ امریکی حکام کی متضاد باتیں اور ایران کے خلاف پابندیاں و دھمکیاں بداعتمادی کا سبب ہیں۔

عراقچی نے گزشتہ سال کے دوران جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ہونے والے متعدد مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران یورپی فریقین سے مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ امید ہے کہ یورپی ممالک موجودہ اختلافات کو پرامن طور پر حل کرنے میں تعمیری کردار ادا کریں گے۔

اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل گوتریش نے بھی ایران-امریکہ مذاکرات سے متعلق عراقچی کے موقف کو سراہتے ہوئے مذاکرات کے تسلسل کی اہمیت پر زور دیا۔ 

انہوں نے شہید رجائی بندرگاہ حادثے پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے