منی پور تشدد کے دو سال مکمل، غیر یقینی صورت حال برقرار

ریاست میں جاری گروہی کشیدگی اب واضح طور پر مستقل تقسیم کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے۔ کوکی-زومی گروہ جہاں الگ ریاست یا مرکز کے زیرانتظام علاقہ (یونین ٹیریٹری) کا مطالبہ کر رہے ہیں، وہیں میتئی گروپ ریاست کے اتحاد کی وکالت کرتے نظر آتے ہیں۔
مرکزی حکومت کی طرف سے شمال مشرقی امور کے مشیر اے کے مشرا کی سربراہی میں حال ہی میں دہلی میں دونوں کمیونٹی کے سماجی نمائندوں کی ملاقات ضرور ہوئی، مگر کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکل سکا۔ ایک سکیورٹی افسر کے مطابق، ’’ظاہری سکون کے باوجود صورتحال اندر سے اب بھی نازک اور غیر مستحکم ہے۔ اصل حل صرف جامع سیاسی مکالمے سے ہی نکلے گا۔‘‘
دو سال مکمل ہونے کے باوجود منی پور میں نسلی اور سماجی تقسیم جوں کی توں برقرار ہے۔ ریلیف کیمپوں میں بسنے والے ہزاروں افراد کے لیے ہر دن بے گھر ہونے کا ایک اور کٹھن باب ہے، جب کہ ریاست میں پائیدار امن کا خواب اب بھی ادھورا ہے۔