جنوبی امریکہ میں 7.4 شدت کے زلزلہ سے دہشت، چلی سے لے کر ارجنٹائنا تک ڈولی زمین، سنامی کا الرٹ جاری

چلی اور ارجنٹائنا کے ساحلی علاقوں میں افسران نے فوراً ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا۔ خصوصاً چلی کے مگلانیس علاقہ کے لیے صدر گیبریل بورک نے ساحل سمندر خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔


جنوبی امریکہ میں آج ایک بار پھر شدید زلزلہ کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ تیز جھٹکوں کے سبب چلی سے لے کر ارجنٹائنا تک کی زمین ڈول گئی۔ یہ زلزلہ چلی اور ارجنٹائنا کے دور دراز جنوبی علاقے میں آیا تھا، جس کا اثر کئی علاقوں میں محسوس کیا گیا۔ یو ایس جی ایس کے مطابق زلزلہ کی شدت 7.4 درج کی گئی ہے اور اس کا مرکز ارجنٹائنا کے اشوائیا شہر سے 219 کلومیٹر دور سمندر میں واقع ڈریک پیسج میں تھا۔ اس زلزلہ کے بعد لگاتار جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے بعد سنامی کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ تازہ ترین خبروں میں سنامی کا الرٹ واپس لیے جانے کی اطلاع دی گئی ہے، پھر بھی ہر طرح کے احتیاطی اقدام کیے جا رہے ہیں۔
چلی اور ارجنٹائنا کے ساحلی علاقوں میں افسران نے فوری طور پر ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا۔ خاص طور سے چلی کے مگلانیس علاقہ کے لیے صدر گیبریل بورِک نے ساحل سمندر خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’’ہم مگلانیس علاقہ کے پورے سمندری ساحل سے لوگوں کو ہٹانے کی اپیل کرتے ہیں۔ اس وقت ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم محتاط رہیں اور افسران کی بات مانیں۔‘‘
بتایا جاتا ہے کہ زلزلہ کی گہرائی صرف 10 کلومیٹر اندر تھی، جو اسے سطح کے کافی قریب بناتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے اثرات بے حد تیز اور وسیع محسوس کیے گئے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی مقامات پر لوگوں کو 30 میٹر سے اونچے علاقوں کی طرف جانے کی ہدایت دی گئی۔ لوگوں میں اس زلزلہ نے افرا تفری کا ماحول پیدا کر دیا اور بازاروں و سڑکوں کے ساتھ ساتھ ساحلی علاقوں میں خوف کا ماحول پھیل گیا۔ سب سے زیادہ متاثر علاقوں میں سے ایک چلی کا پورٹو ولیمس رہا، جہاں سے اب تک 1100 سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا چکا ہے۔ دفاعی ایجسنیاں اور راحتی ٹیم سرگرم ہو چکی ہیں۔ چلی کا نیشنل ڈیزاسٹر سسٹم پوری صلاحیت کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ صدر بورِک نے کہا کہ ریاست کے سبھی وسائل ولگوں کی مدد کے لیے تعینات ہیں۔
ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زلزلہ کے جھٹکوں اور سنامی کے اندیشہ نے پورے علاقے میں دہشت پھیلا دی ہے۔ حالانکہ کسی بڑے نقصان یا جان و مال کے خسارے کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ حالات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ سائنسدانوں نے متنبہ کیا ہے کہ آگے بھی آفٹر شاکس آ سکتے ہیں، اور اس علاقے میں سمندر کی لہڑوں میں غیر معمولی سرگرمی بنی رہ سکتی ہے۔ فی الحال لوگوں سے محفوظ مقامات پر بنے رہنے اور سرکاری ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔