جمعیۃ علما ہند کا نمائندہ اجلاس 3 مئی سے، وقف قانون، آئین، نفرت اور پہلگام حملے پر غور و خوض متوقع

جمعیۃ علما ہند کا نمائندہ اجلاس 3 مئی سے، وقف قانون، آئین، نفرت اور پہلگام حملے پر غور و خوض متوقع

پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور بے گناہوں کا قتل انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ انہوں نے میڈیا کے اس خطرناک رجحان پر بھی تنقید کی جس کے تحت حملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ مولانا مدنی نے کشمیری عوام کی انسان دوستی اور قربانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مظلوم سیاحوں کو بچا کر ایک مثال قائم کی ہے۔

وقف قانون سے متعلق بیان میں کہا گیا کہ اس نئے قانون سے مسلم اوقاف کو خطرہ لاحق ہے اور یہ مذہبی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔ صدر جمہوریہ کے دستخط کے بعد جمعیۃ علما ہند نے اس قانون کے خلاف سب سے پہلی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ 5 مئی کو جن پانچ عرضداشتوں پر سماعت ہونی ہے، ان میں جمعیۃ کی عرضداشت پہلی ہے جس کی پیروی سینئر وکیل کپل سبل کریں گے۔

نمائندہ اجلاس کے دوران وقف قانون کے مختلف پہلوؤں اور قانونی جدوجہد پر تفصیل سے گفتگو ہوگی۔ ساتھ ہی دیگر اہم معاملات پر بھی بحث ہوگی اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے