مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کا چوتھا دور ملتوی ہوگیا ہے۔ ذرائع ابلاغ میں التوا کی وجوہات کے بارے میں چہ میگوئیاں ہورہی ہیں۔
لبنانی چینل المیادین نے ایرانی ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان چوتھے دور کے بالواسطہ مذاکرات التواء کا شکار ہوگئے ہیں۔
ایرانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں تاخیر کی اصل وجہ امریکی حکومت کے متضاد رویے ہیں۔ ان کے بقول واشنگٹن نے مذاکرات کے لیے طے شدہ فریم ورک میں تبدیلی کی کوشش کی حالانکہ اس فریم ورک پر پہلے ہی اتفاق ہو چکا تھا۔
المیادین کے نمائندے نے کہا کہ ایرانی وزارت خارجہ نے میزائل، ڈرون اور دفاعی صلاحیتوں کے حوالے سے اپنا مؤقف سختی سے واضح کیا ہے۔ تہران کو اس بات پر شک ہے کہ امریکہ واقعی مذاکرات میں سنجیدہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران کے مطابق یہ مذاکرات پیغامات رسانی کے کھیل کا میدان نہیں ہونا چاہیے، اور نہ ہی تہران انہیں صہیونی حکومت کے خیالات کا ترجمان بننے دے گا۔
اس کے علاوہ، ایران اور یورپی فریقوں کے درمیان طے شدہ ایک اور نشست بھی ملتوی ہو چکی ہے۔ ان واقعات سے یہ پیغام ملتا ہے کہ ایران صرف بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات ہی میں شریک ہوگا۔
المیادین کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں طے ہوا تھا کہ غیر متعلقہ مسائل زیر بحث نہیں آئیں گے۔ ایران نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ کوئی جارحیت کرتا ہے تو وہ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، کیونکہ خطے میں موجود امریکی اڈے ایران کی پہنچ میں ہیں۔