پہلگام حملہ: اب تک 1800 سے زائد ہندوستانی و پاکستانی اپنے اپنے وطن واپس لوٹے

پہلگام حملہ: اب تک 1800 سے زائد ہندوستانی و پاکستانی اپنے اپنے وطن واپس لوٹے

پہلگام حملہ کے جواب میں حکومت ہند نے سبھی پاکستانیوں کو ہندوستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے سبھی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کو اپنے یہاں مقیم پاکستانیوں کی واپسی یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔

تصویر آئی اے این ایستصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد جہاں ہندوستان نے پاکستانی شہریوں کو ملک واپس لوٹنے کی حکم جاری کر دیا، وہیں پاکستان نے بھی ہندوستانی شہریوں کو مقررہ وقت میں وطن واپسی کی ہدایت دے رکھی ہے۔ دونوں ممالک میں جاری احکامات کے بعد گزشتہ 6 دنوں میں مجموعی طور پر 1800 سے زائد ہندوستانی و پاکستانی شہری اپنے اپنے وطن واپس لوٹ چکے ہیں۔

جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کے مطابق 6 دنوں میں 1000 سے زائد ہندوستانی واگھہ بارڈر کے راستے پاکستان سے اپنے گھر لوٹے ہیں۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ویزا رد ہونے کے سبب انھیں اپنا سفر درمیان میں ہی روکنا پڑا تھا۔ ایک سرکاری افسر نے بتایا کہ ’’گزشتہ 6 دنوں میں 1000 سے زائد ہندوستانی واگھہ بارڈر کے راستے اپنے گھر لوٹے ہیں۔ اسی طرح 28 اپریل تک 800 سے زائد پاکستانیوں نے اپنے وطن واپسی کی ہے۔‘‘

افسر کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے طویل مدتی ویزا رکھنے والوں کو اپنے وطن لوٹنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اتوار کے روز 236 پاکستانی اپنے وطن لوٹے اور 115 ہندوستانیوں کی ہندوستان واپسی ہوئی۔ واگھہ پر پاکستان رینجرس اور ہندوستان کے بارڈر سیکورٹی فورس نے امیگریشن کی اجازت دینے سے قبل اپنے وطن بھیجے گئے شہریوں کے کاغذات کی گہرائی سے جانچ کی۔

دہشت گردوں نے کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو گولی باری کی تھی، جس میں 26 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ حملہ 2019 میں پلوامہ حملہ کے بعد وادی میں سب سے خوفناک حملہ تھا۔ حملہ کے بعد حکومت ہند کی سیکورٹی معاملوں کی کمیٹی (سی سی ایس) نے گزشتہ بدھ کو دیگر فیصلوں کے علاوہ اٹاری میں انٹگریٹیڈ چیک پوسٹ کو فوری اثر سے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اٹاری-واگھہ سرحد ہندوستان میں امرتسر اور پاکستان میں لاہور کے پاس واقع ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

cexpress

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے