’یہ شرم کی بات ہے‘، پہلگام حملہ کے بعد کل جماعتی میٹنگ میں شریک نہ ہونے پر کھڑگے نے پھر کی پی ایم مودی کی تنقید

کھڑگے نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ میٹنگ میں سبھی پارٹی کے لوگ آئے، لیکن (وزیر اعظم نریندر) مودی جی نہیں آئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے۔


جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے پیر کے روز پی ایم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ میں وہ شامل نہیں ہوئے۔ کھڑگے آج راجستھان میں ’آئین بچاؤ‘ ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد دہلی میں ہوئی کل جماعتی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ، یہ ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ میٹنگ میں سبھی پارٹی کے لوگ آئے، لیکن (وزیر اعظم نریندر) مودی جی نہیں آئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے۔
کھڑگے کا کہنا ہے کہ ’’ملک کے وقار کو جب دھکا لگا تو آپ (پی ایم مودی) بہار میں انتخابی تقریر کرتے رہے، لیکن آپ دہلی نہیں آ سکے۔ کیا آپ کے لیے دہلی دور ہے بہار سے؟ بات تو بڑی بڑی کرتے ہیں… 56 انچ کا سینہ… میں لڑوں گا… گھر میں گھسوں گا… کم از کم اس دن بہار سے آ کر ہماری میٹنگ میں بیٹھتے تو سب کو معلوم ہوتا کہ آپ کا منصوبہ کیا ہے… آپ کیا کرنے والے ہیں… ہم سے کیا مدد چاہتے ہیں؟‘‘ کھڑگے نے پہلگام حملہ معاملہ میں بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے رویہ کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔
کھڑگے نے پی ایم مودی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’سب سے اوپر ملک ہے، اس کے بعد پارٹی اور مذہب ہوگا۔ ملک کے لیے سبھی لوگوں کو متحد ہونا چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اس ملک میں سب سے بالاتر آئین ہے، جس کے تحت ہی ہماری جمہوریت چلتی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ آج جب ملک میں بحران کا وقت ہے، تب لوگ متحد ہو کر رہنا چاہتے ہیں، لیکن بی جے پی اپنے سوشل میڈیا ہینڈل کے ذریعہ لوگوں کو تقسیم کرنے میں مصروف ہے۔ جہاں ایک طرف کانگریس پارٹی ملک کو ایک رکھنے کی بات کرتی ہے، تو وہیں بی جے پی ملک کو تقسیم کرتی ہے اور پھر الٹا ہمیں ہی برا بھلا بولتی ہے۔ آج جو لوگ بی جے پی کے ساتھ ہیں، ان کے خلاف بی جے پی نے ہی جانچ ایجنسیوں کا استعمال کیا اور اب ان کے سہارے ہی اپنی حکومت چلا رہے ہیں، کیونکہ انھیں اکثریت نہیں ملی۔
کانگریس صدر نے کہا کہ کانگریس کی طرف سے راہل گاندھی نے جموں و کشمیر جا کر پہلگام حملہ میں زخمی ہوئے لوگوں سے ملاقات اور بات چیت کی۔ لیکن نریندر مودی جی نہ تو کل جماعتی میٹنگ میں پہنچے اور نہ ہی کشمیر گئے۔ میں انھیں کہنا چاہتا ہوں کہ ملک سب سے پہلے ہے۔ ملک کے لیے سبھی کو متحد ہونا چاہیے۔ آزادی کے لیے لاکھوں لوگوں نے گھر چھوڑ دیے۔ تمام لوگ شہید ہوئے، تب جا کر ملک آزاد ہوا اور آئین بنا۔ اسی کی بدولت آج ایک چائے فروخت کرنے والا شخص ملک کا وزیر اعظم ہے اور ایک مل ورکر کا بیٹا کانگریس صدر اور حزب اختلاف کا قائد بنا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔