مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے کہا کہ صنعا کے ہوائی اڈے پر صیہونی حملے کا مقصد یمن پر مظلوم فلسطینی عوام کی مدد سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی دشمن نہیں چاہتا کہ کوئی مسلمان ملک فلسطینی عوام پر جاری وحشیانہ مظالم کے خلاف ردعمل کا اظہار کرے، تاہم یمن کے خلاف امریکی جارحیت کے خاتمے کے بعد اسرائیل مزید کمزور ہوگیا ہے۔
انصاراللہ کے سربراہ نے زور دیا کہ اسرائیلی دشمن ہمارے ملک کے شہری مراکز پر پے در پے حملوں کے ذریعے اپنی کھوئی ہوئی قوت کو بحال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملے یمن کو مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت سے دستبردار نہیں کرسکتے، کیونکہ ہمارا موقف دینی ذمے داری کی بنیاد پر ہے۔
الحوثی نے مزید کہا کہ صنعاء کے ہوائی اڈے پر حملہ کرنے میں اسرائیلی دشمن کے ممکنہ اہداف میں سے ایک حجاج کی روانگی میں رکاوٹ ڈالنا ہے لیکن انشاء اللہ اسے شکست ہوگی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم مظلوم فلسطینی قوم اور غزہ کے نہتے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، اسرائیلی دشمن کی طرف سے فلسطینی قوم کے خلاف مزید جرائم کا ارتکاب ملت اسلامیہ کی ذمہ داریوں میں اضافہ کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یمن صیہونی رژیم کے ہاتھوں فلسطینی قوم کی بے دریغ نسل کشی کے جواب میں فوجی کارروائیوں میں تیزی لائے گا۔
عبدالملک الحوثی نے کہا کہ فلسطینی عوام بھوک اور بمباری کے نتیجے میں شدید مصائب کے شکار ہیں جب کہ عالمی برادری غاصب رژیم کو روکنے کے لئے تیار نہیں ہے، ایسے میں یمن اپنی دینی، انسانی اور اخلاقی ذمے داری پوری کرے گا۔