مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، کویت کے ولیعہد شیخ صباح خالد الحمد الصباح نے فلسطینیوں اور قابض صیہونی رژیم کے درمیان امن عمل کی بحالی پر زور دیا۔
انہوں نے خلیج فارس تعاون کونسل اور آسیان کے دوسرے سربراہی اجلاس کے دوران دہشت گردی اور انتہا پسندی، منظم جرائم اور سیکورٹی بحرانوں سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
حمد الصباح نے مزید کہا کہ کویت مسئلہ فلسطین کے بارے میں 1967 کی سرحدوں پر مبنی آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
کویت کے ولی عہد نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے صیہونی جارحیت کو روکنے اور غزہ کے باشندوں کے بین الاقوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔
انہوں نے ایک بار پھر اپنے ملک کی جانب سے جائز بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن اقدام کی بنیاد پر فلسطین اور صیہونی رژیم کے درمیان امن عمل کو سنجیدگی سے بحالی کے مطالبہ کیا۔
حمد الصباح نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی حمایت میں آسیان کے موقف کو سراہا۔
انہوں نے شام کے حوالے سے کہا کہ خلیج فارس تعاون کونسل کے ممالک شام میں ہونے والی مثبت پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہیں اور اس ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے جاری تمام کوششوں کی حمایت پر زور دیتے ہیں!