مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، سول انسٹی ٹیوٹ نامی ایجنسی کے سروے کے مطابق نصف سے زائد جرمن عوام نے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی برآمد کی مخالفت کردی ہے۔
رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے جرمنی امریکہ کے بعد اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے، جس کی گزشتہ سال 354 ملین ڈالر کی برآمدات ہوئیں۔
یہ سروے رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کئی یورپی ممالک میں ہر ہفتے فلسطین اور غزہ کی حمایت میں مظاہرے ہورہے ہیں اور شہری اپنے ملکوں کی طرف سے صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی برآمدات روکنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ہسپانوی پارلیمنٹ نے سرکاری طور پر تل ابیب کو ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندی کی منظوری دی تھی۔
برطانیی، اٹلی، ہالینڈ، بیلجیم اور کینیڈا بھی ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے اسرائیلی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت روک دی ہے یا اس پر پابندی لگا دی ہے۔