مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عبرانی اخبار یروشلم پوسٹ نے تسلیم کیا ہے کہ صیہونی حکومت نہ صرف غزہ کی دلدل میں پھنس چکی ہے بلکہ داخلی بحران نے بھے اسے گھیر لیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صیہونی حکومت ایک نہ تھمنے والے داخلی بحران کا شکار ہوچکی ہے، اس وقت بائیں بازو اور دائیں بازو کے گروہوں کے درمیان چپقلش سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کا سماجی ڈھانچہ شدید بحران کی زد میں آچکا ہے۔
رپورٹ میں مزید زور دیا گیا ہے کہ اس بحران کے نتائج پورے مقبوضہ علاقوں کو اپنے گھیرے میں لے لیں گے۔ صہیونی فوج کی طرف سے بچوں کو نشانہ بنانے کے بارے میں یائر گولن کے الفاظ اور غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم کے بارے میں اولمرٹ کے ریماکس سبھی مذکورہ بحران کی گہرائی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
اخبار نے مزید لکھا کہ بعض صیہونی وزراء غزہ کی پٹی میں قتل عام کی ضرورت کے بارے میں ایسے بات کرتے ہیں جیسے وہ نہیں جانتے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے اور برطانیہ، کینیڈا اور فرانس جیسے ممالک نے تل ابیب کو دھمکی دی ہے۔
کیا وہ نہیں دیکھتے کہ تل ابیب اور واشنگٹن کے تعلقات کس قدر کشیدہ ہو چکے ہیں۔ تاہم نیتن یاہو ان متحارب الفاظ پر توجہ نہیں دیتے اور صرف اولمرٹ کے الفاظ پر تنقید کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت کا آج کوئی حکمران نہیں ہے، کل کے لیے کوئی واضح منصوبہ نہیں ہے، جب کہ داخلی انتشار زور پکڑ رہا ہے۔