مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق نتن یاہو کی شدت پسند کابینہ کے فیصلوں کے خلاف اسرائیلی عوام کے احتجاج میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ گذشتہ روز مقبوضہ علاقوں میں عوام کی ایک بڑی تعداد نے نتن یاہو حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے مظاہرہ کیا اور قیدیوں کے فوری تبادلے اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ تل ابیب اور بئر السبع میں سینکڑوں مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کی۔
مظاہرین نے خاص طور پر وزیر اعظم نتن یاہو اور اس کی انتہا پسند کابینہ کی ان پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جن کی وجہ سے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔
مظاہرین مطالبہ کررہے تھے کہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے تاکہ اسرائیلی قیدیوں کی واپسی ممکن ہوسکے اور غزہ میں جاری جنگ کا خاتمہ ہو۔
یہ مظاہرے ایسے وقت ہو رہے ہیں جب نتن یاہو حکومت نے قیدیوں کے تبادلے کے لیے ایسے شرائط عائد کیے ہیں جنہیں مبصرین ناممکن قرار دیتے ہیں اور جن کی وجہ سے مذاکراتی عمل جمود کا شکار ہوچکا ہے۔