مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے: غزہ کی پٹی میں امریکی حمایت یافتہ انسانی امداد کی تقسیم کے منصوبے کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس منصوبے کے مقاصد اور نتائج کے بارے میں بڑے پیمانے پر شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔ سینئر اسرائیلی افسران بھی اس منصوبے کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔
اس رپورٹ میں یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا اس منصوبے کا مقصد غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنا ہے؟
دوسری طرف امدادی تنظیموں کے اہلکار ابھی تک اس منصوبے میں شامل نہیں ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس نام نہاد انسانی ہمدردی کے منصوبے میں حصہ نہیں لے گی کیونکہ اس کے انسانی مقاصد نہیں ہیں اور ایسے منصوبوں کے ذریعے صیہونی حکومت غزہ کے علاقوں کو باشندوں سے خالی کرانے کا ارادہ رکھتی ہے!